اے این ایف کے زیرِ اہتمام منشیات نذرِ آتش کرنے کی تقریب

تقریب کے دوران 403.882 کلوگرام منشیات نذرِ آ تش کی گئی

منگل 23 اکتوبر 2018 18:20

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2018ء) اے این ایف کے زیرِ اہتمام منشیات نذرِ آتش کرنے کی تقریب سال 2018اسلام آباد میںمنعقد کی گئی، جس میں سیکرٹری وزارتِ انسدادِ منشیات کیپٹن (ر) عارف نواز خان مہمانِ خصوصی تھے۔ تقریب کے دیگرشرکاء میں غیرملکی نمائندگان ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے عہدیداران ، اعلیٰ فوجی وسول افسران، بین الااقوامی رفقاء برائے انسدادِ منشیات ،نجی تنظیموں کے نمائندے ،سول سوسائٹی، کھیل سے تعلق رکھنے والی تنظیمیں، شہرت یافتہ شخصیات ، میڈیا کے نمائندگان اور مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء شامل تھے۔

ڈی جی اے این ایف میجر جنرل مسرت نواز ملک ، ہلالِ امتیاز (ملٹری )نے مہمانِ خصوصی اور دیگر شرکاء کو خوش آمدید کہا۔

(جاری ہے)

ڈی جی اے این ایف میجر جنرل مسرت نواز ملک نے اس موقع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کی لعنت انتہائی نقصان دہ اور جان لیوا معاشرتی برائیوں میں سے ایک ہے ، جبکہ اے این ایف منشیات سے پاک معاشرے کی منزل کے حصول کے لئے اس لعنت کے جڑ سے خاتمے کے لئے ہر دم کوشاں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اے این ایف مکمل دلجوئی اورپختہ عزم کے ساتھ اپنی ذمہ داریاںبخوبی انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں 403.882کلوگرام منشیات نذرآتش کی جارہی ہے ، جبکہ رواں سال مجموعی طور پر 67کروڑ31لاکھ امریکن ڈالر مالیت کی 168.148میٹرک ٹن منشیات پشاور اور کوئٹہ میںمنعقد ہونیوالی تقاریب کے دوران نذرآتش کی جا چکی ہے۔

ڈی جی اے این ایف نے بتایا کہ اے این ایف ملک کے بڑے شہروں میں انسدادِ منشیات کی غرض سے خصوصی مہمات سر انجام دے رہاہے ،جن میں تعلیمی اداروںمیں منشیات کے استعمال کی روک تھام پرخصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ اے این ایف کی پیشہ ورانہ کارکردگی کا مختصر احاطہ پیش کرتے ہوئے ڈی جی اے این ایف نے بتایا کہ سال 2018 کے دوران اے این ایف نے 902مقدمات درج کئے ، منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث 1077عناصر کو گرفتار کیا جبکہ 4143.960کلوگرام افیون، 1572کلوگرام مارفین، 3481.242کلوگرام ہیروئن، 45120.438کلوگرام چرس، 2.492کلوگرام کوکین، 1621.349کلوگرام ایمفیٹا مائن، 45.673کلوگرام میتھ ایمفیٹا مائن، 1.543کلوگرام نشہ آور گولیاں، 92.370کلوگرام Xanax گولیاں، 71.400کلوگرام Pranaxگولیاں، 57.027 کلوگرام کینابس، 8کلوگرام پوپی سٹراء اور ممنوعہ کیمیائی مواد جس میں 4283لٹر ایسیٹک این ہائیڈرائڈ، 3700لٹر سلفیورک ایسڈ، 450لٹر ہائیڈرو کلورک ایسڈ اور 6977لٹر ایسی ٹون ،114 لٹر کیٹا مائن اور 65 کلوگرام کرسٹل شامل ہے، برآمد کیا گیا۔

ڈی جی اے این ایف نے شرکاء کو بتایا کہ سال 2018 کے دوران اے این ایف کے کل 898 گرفتار شدہ ملزمان میں سے 830 ملزمان کو سزائیں دلوائیں، جس میں شرح سزایابی 95فیصد کی کامیاب سطح پر رہی۔ رواں سال اے این ایف نے 39.265ملین روپے مالیت کے اثاثہ جات منجمد کئے ۔ دورانِ خطاب ، ڈی جی اے این ایف نے مزید بتایا کہ اے این ایف عوام الناس کو منشیات کے خلاف آگاہی مہیا کرنے میں بھی مصروف عمل ہے ،اس سلسلے میں سال 2018 کے دوران 331مختلف قسم کی آگاہی سرگرمیاں عمل میں لائی گئیں ۔

منشیات کے عادی افراد کے علاج کی سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اے این ایف کے زیرانتظام اسلام آباد ،کوئٹہ اور کراچی میںپہلے سے قائم شدہ منشیات کے عادی افراد کی علاج و بحالی کے مراکز میں منشیات سے متاثرہ افراد کو علاج معالجے و قیام و طعام کی مفت سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ ،مزید 50 بیڈز کا خواتین اور بچوں کے لئے قیام عمل میں لایا گیا۔

مزید برآںسکھر میں بھی اسی طرز کا ایک اسپتال قائم کیا گیا ۔ رواں سال کے دوران ان مراکز میں914منشیات کے عادی افراد کوعلاج کی مفت سہولیات فراہم کی گئیں۔ڈی جی اے این ایف نے تقریب کے شرکاء کو بتایاکہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری منصوبہ کے تناظر میں اے این ایف بلوچستان کو پہلے ہی مزید باصلاحیت بنادیا گیا ہے اور اس سلسلے میں گوادر کے علاقے میں مزید نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ خفیہ اطلاعات کی رسائی کی صلاحیت ،تکنیکی مہارت اور سمندری رسد کی چھان بین کرنے کی استعدادبڑھانے پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

ڈی جی اے این ایف نے مزید بتایا کہ پاکستان سال 2001 سے پوست کی کاشت سے پاک ریاست کا درجہ رکھتی ہے، تاہم پاکستان ایک ایسے خطے میں واقع ہے جہاں پر دنیا کی 90 فیصد پوست پیدا ہوتی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان منشیات کے استعمال کا شکار ہے اور ایک گذر گاہ کے طور پر استعمال ہونے کے دہرے مسئلے سے دوچار ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان مشترکہ حالیہ بارڈر لیزان آفس کا قیام دونوں ملکوں کے بارڈر پر منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام اور تجربات کی ترویج کے سلسلے میں انتہائی اہم پیشرفت ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی کیپٹن (ر) عارف نواز خان،سیکرٹری وزارتِ انسدادِ منشیات نے کہا کہ پاکستان اندرونی اور بیرونی خطرات کا سامنا کر رہا ہی؛ اور ان حالات میں منشیات کا ناسور ہمارے معاشرے کو شدت سے متاثر کر رہا ہے۔ لہٰذا اس ناسور سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا اشد ضروری ہے۔ اے این ایف منشیات کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے قومی اور بین الاقوامی سطح پر بر سرِ پیکار ہے ۔

محترم سیکرٹری صاحب نے قومی ،علاقائی اور عالمی سطح پر انسدادِ منشیات کے لئے اے این ایف کی کاوشوں اور اسکے کردار کو سراہا۔ مہمانِ خصوصی نے اے این ایف کو منشیات کی لعنت سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے اپنے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔تقریب کے آخر میں ڈی جی اے این ایف میجر جنرل مسرت نواز ملک نے تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کو منشیات کی لعنت سے مکمل پاک ملک، علاقے، برِاعظم اور دنیا کے قیام کے عزم کی یقین دہانی کروائی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں