نمل اور آذربائیجان سفارتخانے کے زیراہتمام "نسل کشی کا خاتمہ اور امن اور انسانیت کے لئے متحد" کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

پیر 24 فروری 2020 19:48

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 فروری2020ء) شعبہ انٹر نیشنل ریلیشنز نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز(نمل) اور آزربائیجان سفارتخانے کے زیراہتمام یونیورسٹی میں "نسل کشی کا خاتمہ اور امن اور انسانیت کے لئے متحد" کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی سینیٹر مشاہد حسین سید تھے جبکہ سیمینار میں آذربائیجان، بوسنیا، ازبکستان، مراکش، تاجکستان اور دیگر وسط ایشیائی ممالک کے سفراء نے شرکت کی۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل نمل بریگیڈئیر، ڈینز، ڈائریکٹرز، صدور شعبہ، فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی کثیر تعداد بھی اس موقع پر موجود تھی۔ اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے آذربائیجان کے سفیر علی علیزادے نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انکا ملک اور عوام دل و دماغ سے کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور عالمی سطح پرمقبوضہ کشمیر کے موقف پر پاکستان کے ساتھ ہیں کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی انسانیت سوز حرکات اور انسانی حقوق کی پامالیوں پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انکے ملک آذربایجان کے خوجہ لے کے سانحہ کو ہیروشیما، ناگاساکی اور دیگر عالمی سانحات میں یاد رکھا جائے گا، پاکستان میں سلامتی کی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے، امید ہے کہ ایک روز کشمیر اور نکورنوکاراباخ میں امن و استحکام آئے گا، ہم مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔

سینیٹر مشاہد حسین سید نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم کا ویژن تھا کہ مظلوم کا ساتھ دو، نسل کشی اور مذہب یا قومیت کے نام پر نسل کشی کے معاملے پر دوہرے عالمی معیارات ہیں، ہمارے آرمینیا کے ساتھ تعلقات نہیں ہیں نہ ہی ہم آرمینیا کو تسلیم کرتے ہیں۔ بوسنیا کے سفیر ثاقب فورک کا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک پر قبضہ کے لئے مقامی آبادی کی نسل کشی اہم ہتھیار ہے،بوسنیا پاکستان کی امداد کے بغیر باقی نہیں رہ سکتا تھا،پاکستان نے تمام شعبوں میں بوسنیا ہرزیگووینا کی مدد کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں