پاکستان بار کونسل سندھ ہائیکورٹ کے جونیئر جج کی سپریم کورٹ میں تقرری کو مسترد کرتی ہے،خوشدل خان

جوڈیشل کمیشن اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری کے لیے شفاف اور غیر جانبدار معیار طے کرے، وا ئس چیئرمین پاکستان بار کونسل کی پریس کانفرنس

جمعرات 5 اگست 2021 22:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اگست2021ء) وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل خوشدل خان نے کہا ہے کہ جب پتا چلا کہ کہ چار سینیئر ججز کو چھوڑ کر جونیئر کو سپریم کورٹ کا جج لگایا جا رہا ہے تو ہم نے احتجاج کا فیصلہ کیا،اپنی آواز عدلیہ تک پہنچانے کے لیے ہم نے ہڑتال کا اعلان کیا،اس کے باوجود ایک ووٹ کی اکثریت سے جوڈیشل کمیشن نے جونیئر جج کی تقرری کی سفارش کی۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ بلڈنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوے انہوں نے کہا اس تقرری کے خلاف ملک بھر کی بار کونسلوں کے نمائندوں پر مشتمل اجلاس بلایا گیا،بار کونسلز نمائندہ اجلاس میں دس نکاتی ایجنڈے پر اتفاق کیا گیا،پاکستان بار کونسل سندھ ہائیکورٹ کے جونیئر جج کی سپریم کورٹ میں تقرری کو مسترد کرتی ہے،جوڈیشل کمیشن اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تقرری کے لیے شفاف اور غیر جانبدار معیار طے کرے،پارلیمنٹ سے انیسویں ترمیم ختم کرنے کے لیے درخواست کریں گے،انیسویں ترمیم سے عدالتی نظام میں توازن میں بگاڑ پیدا ہوا ہے،انیسویں ترمیم سے عدلیہ جوابدہ نہیں رہی،کوئی وکلا تنظیم جوڈیشل کمیشن کے ممبر جسٹس مشیر عالم کے اعزاز میں عشائیہ نہیں دے گی،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جوڈیشل کمیشن رولز میں ترمیم کے لیے اجلاس بلایا جائے،رجسٹرار سپریم کورٹ سول سروس کی بجائے جوڈیشل افسران میں سے تعینات کیا جائے، خوشدل خان نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ ریٹائر ہونے والے کسی بھی جج کو کوئی عہدہ دیا جائے نا ہی ان کی مدت میں توسیع کی جائے،اس معاملے پر ملک بھر میں وکلا کنونشن منعقد کیے جائیں گے،وکلائ تنظیمیں سنیارٹی کے اصول اور میرٹ کو قائم رکھنے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی جائیں گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں