پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، کوثرعبداللہ ملک

دونوں ممالک کے درمیان زراعت کے شعبے میں تعاون مزید گہرا اور گہرا ہوتا جارہا ہے،سابق وفاقی وزیر جنگوا سینٹر پاکستان میں زرعی محکموں کے ساتھ مل کر ایک طویل مدتی ورکنگ میکانزم فعال طور پر قائم کرے گا، چینی وفد

بدھ 17 اپریل 2024 17:18

اسلام آ باد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2024ء) سابق وفاقی وزیر کوثرعبداللہ ملک نے کہا ہے کہ پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، دونوں ممالک کے درمیان زراعت کے شعبے میں تعاون مزید گہرا اور گہرا ہوتا جارہا ہے جبکہ چینی وفد نے کہا کہ جنگوا سینٹر پاکستان میں زراعت کے متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر ایک طویل مدتی ورکنگ میکانزم فعال طور پر قائم کرے گا۔

گوادر پرو کے مطابق جنگوا ایگریکلچرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انوویشن سینٹر کے ایک وفد نے سابق وفاقی وزیر کوثرعبداللہ ملک سے ملاقات کی وفد کو پاکستان کے نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ ڈویڑن نے اسلام آباد مدعو کیا تھا۔ ملاقات کے دوران سابق وفاقی وزیر کوثر نے کہا کہ چین اور پاکستان آئرن برادرز ہیں اور پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس پر فعال ردعمل ظاہر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت کے شعبے میں تعاون مزید گہرا اور گہرا ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی عظیم کامیابیاں اور شاندار تجربہ پاکستان کی زراعت کی ترقی کے لئے قابل قدر بصیرت اور مضبوط حمایت فراہم کرے گا۔ گوادر پرو کے مطابق جنگوا سینٹر ایک نجی غیر منافع بخش تنظیم ہے جسے چائنا ایگریکلچرل یونیورسٹی، بیجنگ اکیڈمی آف ایگریکلچر اینڈ فارسٹری سائنسز، بیجنگ کیپٹل ایگری بزنس گروپ، نیو ہوپ گروپ اور جنگ ڈونگ گروپ نے مشترکہ طور پر شروع کیا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق کوثر نے کہا کہ اس وقت ہمارا مقصد چین کے ساتھ پانی کی بچت کرنے والی آبپاشی، سہولیات کی کاشت، زرعی مصنوعات کی پروسیسنگ، کولڈ چین لاجسٹکس، سائنسی اور تکنیکی تربیت اور اقتصادی اور تجارتی تبادلوں کے شعبوں میں تعاون کو مسلسل مضبوط بنانا ہے۔ کوثر نے مزید کہا اس کے ساتھ ہی، ہم دونوں ممالک کے درمیان مویشیوں کی درآمد اور برآمد، وبائی امراض سے پاک زونز کی تعمیر اور جراثیم کے وسائل کے تبادلے جیسے شعبوں میں متعلقہ تجارتی پالیسیوں کی ترقی اور نفاذ میں تیزی لانے کی امید کرتے ہیں۔

کوثر نے دونوں ممالک کے درمیان طویل مدتی زرعی تعاون کو بڑھانے، حکومتوں کے مابین مواصلات اور تبادلوں کو آسان بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان زرعی سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی اور تبادلوں کو فروغ دینے میں جنگوا سینٹر جیسی این جی اوز کے مثبت اثرات پر زور دیا۔ گوادر پرو کے مطابق چین اور پاکستان کے درمیان زرعی صنعت کی زنجیروں میں بہت سے اختلافات ہیں ، جو تعاون کے اہم مواقع اور ترقی کے امکانات کی نمائندگی بھی کرتے ہیں۔

وفد نے کہا کہ ایک این جی او کی حیثیت سے جنگوا سینٹر اپنے فوائد سے فائدہ اٹھانے اور دونوں ممالک کی حکومتوں، تحقیقی اداروں اور کاروباری اداروں کے درمیان پل اور رابطے کا کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ وفد کے مطابق جنگوا سینٹر پاکستان میں زراعت کے متعلقہ محکموں کے ساتھ مل کر ایک طویل مدتی ورکنگ میکانزم فعال طور پر قائم کرے گا۔ یہ مرکز سائنسی تحقیقی اداروں کے درمیان تبادلوں کو فروغ دینے، دونوں ممالک کی صنعتی ترقی سے فائدہ اٹھانے کے لئے زرعی سائنسی اور تکنیکی کامیابیوں کی تبدیلی کو تیز کرنے کی کوشش کرے گا۔ مزید برآں، یہ کاروباری تبادلوں کو فروغ دینے، اقتصادی اور تجارتی روابط کو بڑھانے اور صنعتی ترقی کی رفتار کو فروغ دینے کے لئے کام کرے گا .

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں