حکومت نے پاکستان میں ڈوپ فری کلچر کو فروغ دینے کے لئے نیشنل اینٹی ڈوپنگ گورننگ بورڈ بنانے کا فیصلہ کر لیا، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

جمعہ 18 ستمبر 2020 17:51

حکومت نے پاکستان میں ڈوپ فری کلچر کو فروغ دینے کے لئے نیشنل اینٹی ڈوپنگ گورننگ بورڈ بنانے کا فیصلہ کر لیا، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2020ء) وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ حکومت نیشنل سپورٹس فیڈریشن کی مالی معاونت صرف کارکردگی کی بنیاد پر کی جائے گی، حکومت نے پاکستان میں ڈوپ فری کلچر کو فروغ دینے کے لئے نیشنل اینٹی ڈوپنگ گورننگ بورڈ بنانے کا بھی فیصلہ کر لیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز پاکستان سپورٹس بورڈ کے بورڈ کے 22ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

پاکستان سپورٹس بورڈ کے بورڈ کا 22واں اجلاس گذشتہ روز منعقد ہوا جس کی صدارت وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ و صدر پاکستان سپورٹس بورڈ ڈاکٹر فہمیدہ مرز نے کی۔ وفاقی وزیر نے اجلاس میں شریک تمام شرکا کا خیرمقدم کرتے ہوئے اجلاس کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان کے وژن کے تحت پی ایس بی کے بورڈ کو کم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ کو کھیلوں کی ثقافت پیدا کرنے، حکومتی پالیسی اور معاشی چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کم ترقی یافتہ علاقوں کو فروغ دینے کے لئے اہم فیصلے کرنے ہوں گے نجی شعبہ پوری دنیا میں کھیلوں اورکھلاڑیوں کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ نجی شعبے کے ممبران ملک میں کھیلوں کے فروغ اور ترقی کے لئے گہری دلچسپی لیں گے۔ بورڈ نے بورڈ سے وابستہ نیشنل اسپورٹس فیڈریشنوں کو دیئے جانے والی گرانٹ ان ایڈ کی منظوری کے معیار پر غور کرتے ہوئے معیار کو منظور کیا، جس کے مطابق حکومت نیشنل سپورٹس فیڈریشن کی مالی معاونت صرف کارکردگی کی بنیاد پر کی جائے گی اور جن کا کلب اور تحصیل کی سطح پر ڈھانچہ ہوگا۔

این ایس ایف آئندہ مالی سال کے لئے مارچ کے مہینے کے دوران بجٹ تخمینے کے ساتھ سالانہ سرگرمیاں کا کیلنڈر پیش کریں گے تاکہ ان کی تجاویز کو پی ایس بی کے بجٹ میں شامل کیا جا سکے۔ این ایس ایف پچھلے مالی سال کے لئے آڈٹ فرم کے ذریعہ قانونی طور پر آڈٹ شدہ اکاؤنٹس کی رپورٹ پیش کریں گی اور گرانٹ صرف ان اکاؤنٹس کی وصولی پر جاری کی جاتی ہے۔

وفاقی وزیر برائے آئی پی سی نے بتایا کہ حکومت نے پاکستان میں ڈوپ فری کلچر کو فروغ دینے کے لئے نیشنل اینٹی ڈوپنگ گورننگ بورڈ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بورڈ پی ایس بی، پی سی بی، پی او اے، ہیلتھ ڈویژن اور لاء ڈویژن کے نمائندوں پر مشتمل ہوگا۔ بورڈ کھلاڑیوں کے حقوق کا تحفظ اور کھیلوں کی سالمیت کو برقرار رکھے گا اور کھیلوں کے کھلاڑیوں کو ڈوپنگ کے نتائج سے آگاہی فراہم کرے گا۔

پاکستان سپورٹس بورڈ کے دائرہ کار اور اس کے افعال پر آئین میں اٹھارویں ترمیم کے تناظر میں غور کیا گیا ہے اور اس سے بورڈ کے کام میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ غیر ضروری اخراجات کو کم کرنے اور موجودہ حکومت کے وڑن کے مطابق کھیلوں کی سرگرمیوں کے لئے اخراجات میں کمی اور محصولات میں اضافے کے تخمینے کی پالیسی پر عمل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ بورڈ نے پی ایس بی کو ایک پیشہ ور اور مؤثر ادارہ بنانے کے لئے پی ایس بی کی تنظیم نو اور اصلاحی کاموں کے لئے ایک پیشہ ور کنسلٹنٹ کو شامل کرنے کی منظوری دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس کے علاوہ بورڈ نے پاکستان سپورٹس بورڈ کے انتظامی ، کھیلوں کی سرگرمیوں اور مرمت / بحالی کے اخراجات کی بھی توثیق کی۔ بورڈ نے پی ایس بی کو تمام طریقہ کار کی باضابطہ تکمیل کے بعد بلاک بنیادوں پر نجی شعبے کے ذریعے کھیلوں کے انفرااسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے یا ترقی دینے کی بھی اجازت دی۔ وفاقی وزیر برائے آئی پی سی نے ممبران کو بتایا کہ موجودہ حکومت نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں پاکستان میں آئندہ بین الاقوامی مقابلوں کے انعقاد کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان سپورٹس کمپلیکس میں موجودہ سہولیات کی مرمت/تزئین و آرائش اور اپ گریڈیشن کے لئے 1949.606 ملین روپے کی رقم مختص کی ہے۔

پی ایس بی کوچنگ سینٹر ، پشاور کے لئے 295.572 ملین کی رقم رکھی گئی تھی۔ اجلاس میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سیّد عارف حسن نے پاکستان میں چودہویں جنوبی ایشین گیمز کے انعقاد کے بارے میں بات کی جس پر وفاقی وزیر نے جواب دیا کہ اس سلسلہ میں بورڈ کا ایک اور خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا جس میں پورے معاملے پر غور کیا جائے گا۔

اتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان کے صدر میجر جنرل (ر) محمد اکرم ساہی نے بتایا کہ بین الاقوامی مقابلوں سے عوام میں زبردست دلچسپی پیدا ہوتی ہے۔ وہ عوام کو یہ موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ اعلی درجے کے پاکستانی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کو عملی طور پر دیکھیں۔ انہوں نے بتایا کہ میں حکومت پاکستان کی مناسب مالی اور تکنیکی مدد کے ساتھ ایشین سطح کے اتھلیٹکس مقابلہ پاکستان میں لا سکتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ سب کو یہ جان کر خوشی ہو گی کہ ارشد ندیم نے اگلے اولمپکس میں شرکت کے لئے کوالیفائی کرلیا ہے۔ وہ واحد اتھلیٹ ہیں جنہوں نے اولمپکس کے لئے براہ راست کوالیفائی کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں