مخلوط حکومت میں ایک ساتھ ہونے کے باوجود سندھ میں پیپلز پارٹی جے یو آئی ف کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے،جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد

Tariq Majeed Khokhar طارق مجید کھوکھر بدھ 29 جون 2022 12:26

مخلوط حکومت میں ایک ساتھ ہونے کے باوجود سندھ میں پیپلز پارٹی جے یو آئی ف کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے،جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد
جہلم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جون2022ء) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوران جے یو آئی ف ضلع جیکب آباد کے امیر ڈاکٹر عبدالغنی انصاری پر قاتلانہ حملہ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی سطح پر مخلوط حکومت میں جے یو آئی ف اور پیپلز پارٹی شامل ہیں جبکہ صوبہ سندھ میں پیپلز پارٹی جے یو آئی ف کو تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کیا۔اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اے جی انصاری پر حملہ اور اس کی گاڑی کو نقصان پہنچانے کے ملزمان کے خلاف پولیس اور انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی قابل مذمت ہے، انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ف وفاق میں تحریک انصاف کے خلاف صف آرا ہے مگر سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں ان کا آپس میں تعاون ناقابل فہم ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ مفادات اور وزارتوں کے حصول کے لیے نظریاتی اختلافات کو یکسر بالائے طاق رکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا اس طرح سودی نظام کے خلاف وفاقی شرعی عدالت کے تاریخی فیصلے کو مخلوط حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے اس پر جے یو آئی ف کی مجرمانہ خاموشی سوالیہ نشان ہے جبکہ پی ڈی ایم میں شامل پارٹیوں نے مولانا فضل الرحمن کو نمائشی بے اختیار سربراہ بنا رکھا ہے۔

جہلم میں شائع ہونے والی مزید خبریں