ای سی او چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس

تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال

جمعہ 15 نومبر 2019 00:03

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2019ء) ای سی او چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا27 واں اجلاس فیڈریشن ہائوس کراچی میں منعقد ہوا جس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بحیثیت مہمان خصوٰصی شرکت کی۔ اجلاس میں ای سی او چیمبر کے صدر آذرخش حافظی، صدر ایف پی سی سی آئی انجینئر دارو خان اچکزئی، نائب صدر ٹی او بی بی سیلوک اوزبک (Selcuk Ozturk) اور ممبر ممالک کے نمائندوں پاکستان میں موجود ای سی او کے تجارتی مشنز نے شرکت کی۔

مند وبین سے خطاب کرتے ہو ئے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ تجات معاشی ترقی کا بہت بڑا محرک اور علاقائی، تجارتی و معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں نجی شعبے نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔گورنر سندھ نے ای سی او کے ممبر ممالک کے درمیان اہم تجارتی وسرمایہ کاری تعلقات، تکنیکی منتقلی کو فروغ دینے پر زور دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ای سی او ممالک کے پاس قدرتی و انسانی وسائل بہت زیادہ ہیں اور ان کی مشترکہ صلاحیتیں یورپی ممالک سے زائد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ پاکستانی حکومت اسلا مک ممالک کے ساتھ اپنے تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے تمام ممبر ممالک کو پاکستان میں مشرکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے اور تجارت کی توسیع کے لیے مدعو کیا۔ مندوبین کا استقبال کرتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی نے ای سی او ممالک کے مابین باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر زور دیا۔

انہوں نے ای سی او ممالک کے مابین ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای سی او کے رکن ممالک اپنی برآمدات اور درآمدات کے لیے صنعتی ممالک پر بھروسہ کرتے ہیں۔ انہوں نے ای سی او ٹی اے نفا ذ، سرمایہ کاری کے تحفظ اور ای سی او ویزا اور وائٹ کارڈ اسکیم کے نفاذ پر زور دیا۔ ای سی او سی سی آئی کے صدر آذرخش حافظی نے اپنی تقریر میں تجارت و دیگر سرگرمیوں کے فروغ پر زور دیا تاکہ ممبر ممالک کے درمیان اتحاد بڑھے۔

انہوں نے ممبر مما لک کے درمیان با رڈر اور سرحد پار تجارتی تعلقات کے فروغ پر زور دیا۔ نائب صدر ٹی او بی بی سیلوک اوزبک نے ای سی او ٹی اے پر عملدرآمد کی اہمیت پر زور دیا تاکہ متعلقہ ممالک کی دولت اور علاقائی تجارت میں اضافہ ہو اور ان کا عالمی تجارت میں بھی حصہ بڑ ھے۔ انہو ں نے تجارت کو بڑھانے کے لیے بین الا قوامی سطح پر تعاون بڑھانے اور حائل رکاوٹوں کو دور کر نے کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر تمام معاشی اور سیاسی پیش رفتوں کو شکل دی جا رہی ہے، ای سی او کو چاہیے کہ وہ اس تبدیلی کو جانچے اور اس سے فائدہ اٹھانے کے تعاون کر بڑھائے۔ ایران کے نمائندے نے کہا کہ ای سی او کے ممبر ممالک قدرتی اور انسانی وسائل کے لحاظ سے خصوصی حیثیت رکھتے ہیں جہاں تعلقات کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے صحت، سیاحت، تعلیم اور توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ممبر ممالک کے مابین دو طرفہ ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی ای) کے ساتھ ای سی او ٹی اے کا ناٖفذالعمل نہ ہونا کی وجہ سے ای سی او ممالک کے د میان کم ہے۔ ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس سے قبل اسپیشلائزڈ کمیٹی برائے تجارتی سہولت اور صنعت، سر مایہ کاری اور ای ایم ایز کے فروغ کا اجلاس ہوا جس میں سرمایہ کاری کانفرنس کے انعقاد، حلال انڈسٹری کو فروغ، ویزا پالیسی میں ہم آہنگی، ای ایم ایز کے مسائل کو حل کرنے، بارڈر اور سرحد پار تجارت کو فروغ دینے، ای سی او ٹریڈ سہولت معاہدے پر عملدرآمد اور تجارتی نمائشوں کے انعقاد پر زور دیا گیا۔ ان اسپیشلائزڈ کمیٹی کے اجلاس کی رپورٹ ای سی اوکی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں منظوری دی گئی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں