صوبہ سندھ کا منقسم پول میں کسی بھی دوسرے صوبے سے زیادہ حصہ رہا ہے،سندھ کو اس کے مطابق اس کا حصہ دیا جائے، وزیراعلیٰ سندھ

کتنے ہی ایسے ایشوز ہیں جس پر وفاقی حکومت کو سندھ کی صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے، سب سے اہم ایشو این ایف سی ہے

اتوار 19 اگست 2018 21:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2018ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ کا منقسم پول میں کسی بھی دوسرے صوبے سے زیادہ حصہ رہا ہے لہذا سندھ کو اس کے مطابق اس کا حصہ دیا جائے۔انہوں نے یہ بات مزار قائد پر اپنی نئی 8 رکنی کابینہ اراکین اور دو مشیروں کے ساتھ مزارِ قائد پر پھولوں کی چادر چڑھانے اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے۔انہوں نے کہا ہے کہ کتنے ہی ایسے ایشوز ہیں جس پر وفاقی حکومت کو سندھ کی صوبائی حکومت کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے اہم ایشو این ایف سی ہے، ہم پہلے ہی وفاقی حکو مت کو تحریری طورپر بتا چکے ہیں کہ صوبہ سندھ کی منقسم پول میں 60 فیصد سے زائد ریونیو کی اعانت ہے۔

(جاری ہے)

لہذا سندھ کو این ایف سی ایوارڈ میں اس کے مطابق اس کا حصہ ملنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بھی دیکھنا ہے کہ آیا وفاقی حکومت چھوٹے صوبوں کو ان کے حقوق دیتی ہے یا نہیں مگر ہم اپنے حصے کے حصول کے لیے جدوجہد کریں گے۔احتساب کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیرا علی سندھ نے کہا کہ مناسب طریقے سے احتساب ہونا چاہیے مگر ہم احتساب کے نام پر سیاسی انتقام کو قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو مزید مستحکم بنائیں گے تاکہ کرپشن کو کنٹرول کیا جاسکے۔

مراد علی شاہ نے کہاکہ انہوں نے ایک متوازی کابینہ تشکیل دی ہے اور کابینہ کے تمام اراکین تجربہ کار اور تعلیم یافتہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم(کابینہ)صوبہ سندھ کے لوگوں کی بھرپور طریقے سے خدمت کریں گے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں سندھ کے لوگوں نے پاکستان پیپلزپارٹی کو زیادہ ووٹ اور نشستیں دی ہیں اور اللہ تعالی ہماری رہنمائی کرے گا اور ہمیں اپنے لوگوں کی خدمت کا حوصلہ دے گا اور ہم لوگوں کی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔

پی ٹی آئی کے ایم پی اے جنہوں نے ایک شہری کو سڑک پر پٹائی کی تھی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیراعلی سندھ نے کہا کہ یہ ایک بدقسمتی ہے جو اس نے کیا جو کہ ناقابلِ قبول ہے مگر ہم تعمیری سیاست اور رویے کے لیے پر امید ہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمیشہ کراچی کو خصوصی پیکیج دینے کے لیے لمبے لمبے دعوے تو کیے ہیں مگر کیا کچھ نہیں ہے۔

پی ایم ایل (ن) کی حکومت نے کراچی کے لیے 25 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیاتھا مگر یہ صرف ایک لفظی بات ثابت ہوئی انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت(پی ٹی آئی کی) کی جانب سے شہر کی ترقی کے لیے اگر خصوصی توجہ دی گئی تو ہم اسے خوش آمدید کہیں گے۔ وزیراعلی سندھ نے کابینہ میں توسیع سے متعلق کہا کہ اس میں عید کے بعد توسیع ہوگی۔مراد علی شاہ نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ آبادگاروں کیلیے آبپاشی کے پانی کے مسائل ہیں مگر وہ ان کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں