سندھ ہائی کورٹ ، پولیس نی18 بچوں کو بازیاب کرانے میں ناکامی کا اعتراف کرلیا

بار بار حکم دینے کے باوجود بچوں کو بازیاب نہیں کرایا جارہا، جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹوکے لاپتا بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران ریماکس

جمعرات 17 جنوری 2019 15:23

سندھ ہائی کورٹ ، پولیس نی18 بچوں کو بازیاب کرانے میں ناکامی کا اعتراف کرلیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2019ء) کراچی پولیس نے اپنی رپورٹ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ 18 بچوں کو بازیاب کرانے میں ناکام رہی ہے۔لاپتا بچوں کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سندھ ہائیکورٹ میں سماعت میں پولیس نے رپورٹ پیش کی۔دوران سماعت جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بار بار حکم دینے کے باوجود بچوں کو بازیاب نہیں کرایا جارہا۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی کرائم برانچ غلام سرور جمالی نے عدالت کو بتایا کہ ہم کوشش کررہے ہیں، ایک بچی عاصمہ کے بارے میں معلوم ہوا ہے وہ بلوچستان میں ہے۔ڈائریکٹر ایف آئی اے منیرشیخ نے کہا کہ ہمارا اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل بچوں کی بازیابی کے لیے کام کررہا ہے۔لاپتا عاصمہ کی والدہ نے عدلات کو بتایا کہ میری بچی 6 سال سے لاپتا ہے پولیس صرف بہانے بناتی ہے۔عدالت نے پولیس اورایف آئی اے سے لاپتا بچوں سے متعلق 31 جنوری تک رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ہمیں پیشرفت چاہیے،کچھ بھی کریں بچوں کو بازیاب کرائیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں