صوبہ سندھ میں کورونا ٹیسٹ کٹس کی قلت پیدا ہوگئی

صوبے کے پاس صرف 12 روز کے لیے 6ہزار ٹیسٹنگ کٹس دستیاب ہیں: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچو

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 9 اپریل 2020 21:43

صوبہ سندھ میں کورونا ٹیسٹ کٹس کی قلت پیدا ہوگئی
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اپریل 2020ء) صوبہ سندھ میں کورونا ٹیسٹ کٹس کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچو کے مطابق صوبے کے پاس صرف 12 روز کے لیے 6ہزار ٹیسٹنگ کٹس دستیاب ہیں۔ ڈاکٹر عذرا پیچو نے بتایا ہے کہ صوبہ سندھ میں یومیہ 2200 ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود ہے جبکہ حکومت اس کو بڑھا کر 8ہزار یومیہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاہم یہ اس وقت ہی ممکن ہوگا جب ٹیسٹ کٹس دستیاب ہوں گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت پانچ کروڑ آبادی والے صوبے میں تقریباً 8333 افراد کے لیے صرف ایک کٹ ہے۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ ہم پوری کمیونٹی کی ٹیسٹنگ نہیں کر پا رہے ہیں، یہ ہمارا بہت بڑا المیہ ہے، تاہم جیسے جیسے ٹیسٹنگ کٹس آجائیں گی تو ہم ٹیسٹ کرسکیں گے۔ صوبائی وزیر کے مطابق سندھ میں اس وقت پرائیویٹ سیکٹر اور پبلک سیکٹر کو ملا کر چھ ہزار کٹس کی صلاحیت موجود ہے اور یومیہ چار سے پانچ سو ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے ملک میں کورونا کے علاج کیلئے قائم کیے گئے تمام 152ہسپتالوں میں کٹس بھوادی ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ پلک میں کورونا کے علاج کیلئے 152ہسپتال قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کورونا کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو ہدایت کی کہ ڈاکٹرز اور طبی عملہ صرف وہ چیزیں استعمال کریں جن کی اجازت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملہ ہدایات پر عمل کرے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ رواں ماہ کے آخر تک کورونا کے 50 ہزار کیسز ہوسکتے ہیں، حکومت اس تعداد کو مدنظر رکھ کر حکمت عملی بنا رہی ہے، فی الحال پاکستان میں کورونا کے کیسز ہمارے اندازوں سے کم ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کلوروکوئن کی برآمد پر پابندی ہٹانے کا معاملہ میرے علم نہیں ہے، لاک ڈاؤن سے متعلق روزانہ کی بنیاد پر حکمت عملی بنا رہے ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں