سندھ کے 85 فیصد ہسپتال اور میڈیکل یونٹس بھر چکے ہیں، ڈاکٹروں نے خبردار کر دیا

ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لیے مختص وینٹی لیٹرز حکومتی اعداد و شمار سے بہت کم ہیں، رہنما پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر مصباح عبدالعزیز

Khurram Aniq خُرم انیق جمعرات 4 جون 2020 10:47

کراچی (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-04جون2020ء) سندھ میں ہسپتالوں کی صورتحال کے حوالے سے ڈاکٹروں نے خبردار کر دیا ہے۔ سندھ کے 85 فیصد ہسپتال اور میڈیکل یونٹس بھر چکے ہیں۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اور دیگر تنظیموں کے رہنماؤں نے حکومتی انتظامات پر تنقید کی ہے۔ بات کرتے ہوئے رہنما پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹر مصباح عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لیے مختص وینٹی لیٹرز حکومتی اعداد و شمار سے بہت کم ہیں۔

مزید بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں تشدد بڑھتا جا رہا ہے جس کے بعد مریضوں کا علاج کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کر دیا ہے کہ اگر ڈاکٹروں نے کام کرنا چھوڑ دیا تو مریضوں کا علاج کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا ہو گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈاکٹر رہنما پروفیسر سہیل اختر کا کہنا تھا کہ ہمارے ڈاکٹر سندھ حکومت اور وفاق سے سخت ناراض ہیں، مریضوں کا علاج کرنے کے لئے ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کیا جاتا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہزاروں لوگ گھروں پر آئسولیشن میں رسک پر ہیں، گڈاپ کے اسپتال کی صورت حال کیا ہے کسی کو معلوم نہیں، سندھ کے 85 فیصد اسپتال اور میڈیکل یونٹس فُل ہوگئے ہیں اورآرام سے کہہ دیا جاتا ہے 75فیصد وینٹی لیٹرز فری ہیں۔ خیال رہے کہ کورونا وائرس کا پاکستان میں بھی وار بہت تیز ہو گیا ہے جس کے بعد حالت سنجیدگی کی طرف جا رہی ہے۔ اس وقت مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان میں ابھی تک کورونا کی مجموعی صورتحال کی بات کی جائےتو اموات کی مجموعی تعداد 1729 ہوگئی جب کہ نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی تعداد 83292 تک پہنچ گئی ہے

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں