گٹکا، مین پوری اور ماوے کی فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھنے کی ہدایت

پولیس صرف نمائشی کام کررہی ہے ملزمان کو گرفتار کرکے چھوڑدیا جاتا ہے،درخواست گذار مزمل ممتاز

جمعہ 19 اکتوبر 2018 16:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے گٹکا، مین پوری اور ماوے کی فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھنے اور تیاری و فروخت کے خلاف متعلقہ قوانین بھی طلب کرلیے ہیں ۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریماکس دیئے اگر گٹکا کی فروخت کی شکایت ملی تو ایڈیشنل آئی جی کراچی کو طلب کریں گے۔جمعہ کو جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو گٹکا، مین پوری اور ماوے کی فروخت کے خلاف سماعت ہوئی۔

درخواست گزار ایڈوکیٹ مزمل ممتاز نے موقف اختیار کیا کہ پولیس صرف نمائشی کام کررہی ہے ملزمان کو گرفتار کرکے چھوڑدیا جاتا ہے۔ مارکیٹ میں گرین پٹی نامی گٹکا بھی فروخت ہورہا ہے۔ ایک ایس ایچ او کو بھی گٹکا فروشوں کی پشت پناہی کرنے پر ہٹایا گیا۔

(جاری ہے)

پولیس افسران نے بتایا ضلع کورنگی میں 60 سے ذائد مقدمات درج کیے، ملزمان پر جرمانہ بھی عائد ہوا ہے۔

عدالت نے ریماکس دیئے یہ سنگین معاملہ ہے صرف جرمانے سے کام نہیں چلے گا، سزائوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔ انگریزوں کے زمانے کا قانون ہے انگریزوں کو کیا معلوم تھا یہاں گٹکا بھی فروخت ہوگا۔ بڑی سزاؤں والا قانون ہونا چاہئے تاکہ خوف پیدا ہو۔ عدالت نے پولیس افسران سے استفسار کیا اگر آپ کے بچے بھی گٹکا کھائیں گے تو آپ کو کیسا لگے گا عدالت نے گٹکا، مین پوری اور ماوے کی فروخت کے خلاف کریک ڈان جاری رکھنے، گٹکا کی تیاری اور فروخت کے خلاف متعلقہ قوانین بھی طلب کرلیے۔ جسٹس محمد علی مظہر می ریماکس دیئے اگر گٹکا کی فروخت کی شکایت ملی تو ایڈیشنل آئی جی کراچی کو طلب کریں گے۔ عدالت نے گٹکا سے متعلق دیگر مقدمات کو یکجا کرتے ہوئے سماعت 13 نومبر تک ملتوی کردی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں