پاکستان ساؤتھ افریقہ ٹریڈ اینڈ کوآپریشن سیمینار میں باہمی تجارت کے متعلق اہم فیصلے اور ایم او یو سائن کئے جائیں گے، محمدرفیق میمن

مختلف ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی بڑااثاثہ ہیں ،پاکستان ساؤتھ افریقہ بزنس فورم کے چیئرمین کا پاکستانی ہائی کمیشن پریٹوریا میں تقریب سے خطاب

بدھ 15 اگست 2018 14:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) پاکستان ساؤتھ افریقہ بزنس فورم کے چیئرمین محمد رفیق میمن نے کہا ہے کہ مختلف ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ملک میں قانونی طریقے سے بینکوں کے ذریعے زرمبادلہ بھجوائیں تاکہ پاکستان کو اس وقت درپیش فارن ایکسچینج کی کمی کے مسئلے سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔ 28 اگست سی31 اگست تک پاکستان ساؤتھ افریقہ ٹریڈ اینڈ کوآپریشن سیمینار کرانے کا اصل مقصد جنوبی افریقہ میں پاکستانی بزنس کمیونٹی کو ایک موثر پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے تاکہ پاکستانی ٹریڈرز کو اپنے کاروبار کو وسیع کرنے میں مدد ملے اور جنوبی افریقہ اور پاکستان کے درمیان باہمی تجارت کا حجم بہتر ہوسکے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کے 71 ویں یو م آزادی پر14 اگست کی صبح پاکستان ہائی کمیشن پریٹوریا میں منعقدہ پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر پاکستانی بزنس کمیونٹی کے نمائندہ افراد اور پاکستان ساؤتھ افریقہ بزنس فورمکے دیگر عہدیداران کے علاوہ مقامی ٹریڈ کمیونٹی اورہائی کمشنر ڈاکٹر سہیل خان، ٹریڈ سیکریٹری فہد علی چوہدری اور دیگر عہدیداربھی موجود تھے ۔تقریب میںپاکستان ساؤتھ افریقہ بزنس فورم کے تحت شائع ہونے والے بزنس بلیٹن کے والیم 3 کا افتتا ح بھی ہائی کمشنر کے ہاتھوں ہوا، ۔

قبل ازیں یوم آزادی کی تقریب روایتی جوش وخروش کے ساتھ منعقد ہوئی جس میں ہائی کمشنر ڈاکٹر سہیل خان نے پرچم کشائی کی اور قومی ترانہ سنایا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہائی کمشنر پاکستان نے کہا کہ پاکستانی بزنس کمیونٹی کا ملک کی ترقی اور استحکام میں اہم کردار ہے اور امید ہے بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کی ترقی و خوشحالی میںاسی طرح حصہ لیتے رہیں گے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان ساؤتھ افریقہ بزنس فورم محمد رفیق میمن نے کہاکہ جب تک پاکستان کی فوج اپنی قوم کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے انشاء اللہ پاکستان کا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا ۔ہم پاکستان کی افواج کوسلام پیش کرتے ہیں جس کی و جہ سے ہمارا ملک قائم ودائم ہے اس وقت ہمیں متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے اور سب سے اہم مسئلہ معاشی ہے، ہمارے پاس فارن ایکسچینج نہیں ہے ہمیں ضرور اس بات کی کوشش کرنا ہوگی کہ ہم پاکستان میں قانونی طریقے سے زرمبادلہ بھجوائیں جس سے ہمارا ملک معاشی طورپر مضبوط ہوگا ۔

انہوں نے ہائی کمشنر پاکستان ڈاکٹر سہیل خان اور ٹریڈ سیکریٹری فہد علی چوہدری کا شکریہ ادا کیاکہ انہوں نے سیمینار کے انعقاد میں مکمل تعاون فراہم کیا، انہوں نے کہاکہ یہ ساوتھ افریقہ کی تاریخ کا پہلا اور واحد پروگرام ہوگا جس میں ٹریڈ پالیسی بنائی جائیگی اور ہم کوشش کریں گے کہ ساوتھ افریقہ سے ٹیکنالوجی پاکستان میں شیئر کریں اور پاکستان سے ٹیکنالوجی یہاں لائیں ۔ پاکستان سے لگ بھگ 30 سرکاری اور تجارتی نمائندے سیمینار میں شرکت کررہے ہیں ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں