نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسینؓ کے فرزند حضرت علی اکبرؓ کی شہادت کی مناسبت سے 9محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پا رک سے کھارادر تک نکالا گیا

نواسہ رسول امام حسین کا پیغام آج بھی زندہ ہے اور دنیا اس سے رہنمائی حاصل کررہی ہے، علامہ شہنشاہ حسین نقوی مسلم حکمران مظلوم مسلمانوں کی داد رسی کریں اور اسلامی تعلیمات کے فروغ فلسفہ حسینی کا پرچار اور اتحاد امت کیلئے عملی جدوجہد کریں، مجلس سے خطاب جلوس کی سیکورٹی پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات اور بلندعمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات رہے ،جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی گئی حفاظتی اقدامات کے پیش نظر ایم اے جناح روڈ کے اطراف کی تمام گلیوں کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا،موبائل فون سروس جزوی طور پر معطل نماز ظہرین کی ادائیگی کے بعد جلوس سی بریز، ایمپریس مارکیٹ، ریگل چوک، ریڈیو پاکستان سے ہوتا ہوا، امام بارگاہ حسینیان ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہوگیا

جمعرات 20 ستمبر 2018 21:11

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2018ء) نواسہ رسولﷺ حضرت امام حسینؓ کے جواں فرزند حضرت علی اکبرؓ کی شہادت کی مناسبت سے 9محرم الحرام کا مرکزی جلوس نشتر پا رک سے پاک حیدری اسکاوٹس کی قیادت میں بر آمدہوا۔اس سے قبل نشتر پارک میں منعقد مجلس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ نواسہ رسول امام حسین کا پیغام آج بھی زندہ ہے اور دنیا اس سے رہنمائی حاصل کررہی ہے۔

دین کی بقاواستحکام اور سلامتی کیلئے شہداکربلاکے اصول ہمارے سامنے موجود ہیں ان اصولوں پر عمل کرتے ہوئے حسینیت کے پیغام کو دنیا کے گوشے گوشے میں پہنچانا ہے۔ مسلم حکمران مظلوم مسلمانوں کی داد رسی کریں اور اسلامی تعلیمات کے فروغ فلسفہ حسینی کا پرچار اور اتحاد امت کیلئے عملی جدوجہد کریں تاکہ مسلمان فرقوں میں تقسیم ہونے کے بجائے یکجا ہوں ۔

(جاری ہے)

مجلس کے بعد نو محرم الحرام کا مرکزی ماتمی جلوس نشتر پارک سے بر آمد ہوا جو محفل شاہ خراساں امام بارگاہ سے گزرتا ہوا نمائش چورنگی پر آیااور کچھ دیر قیام کیا۔جلوس میں شبیہ علم، ذوالجناح اور تابوت شامل تھے جن کی عزاداروں نے زیارت کی ، مختلف انجمنوں نے نواحہ خوانی اور عزاداروں نے سینہ زنی اور زنجیر کا ماتم کیا۔جلوس کے راستے میں مختلف مقامات پر شہدائے کربلا کے پیاسوں کی یاد میں پانی و شربت کی سبیلیں لگائی گئیں تھیں۔

جلوس کے شرکانے ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ علی رضا کے سامنے علامہ صادق رضا تقوی نے اقتدامیں نماز ظہرین ادا کی۔نماز کے بعد شرکانے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کیا،لاپتہ افراد کے اہل خانہ نے وفاقی و صوبائی حکومت ،آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے ۔اس موقع پر مظاہرین نے فلسطین میںمظالم کے خلاف امریکی و اسرائیلی پرچم نذر آتش کیا۔

جلوس کی سیکورٹی پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات اور بلندعمارتوں پر ماہر نشانہ باز تعینات رہے ،جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی گئی، حفاظتی اقدامات کے پیش نظر ایم اے جناح روڈ کے اطراف کی تمام گلیوں کو کنٹینرز لگا کر بند کیا گیا،جلوس کی گزر گاہوں پر موجود پٹرول پمس ،سینما گھر اور تمام مارکیٹوں کی دکانیں سیل کی گئی ہیں جو10 محرم الحرام تک سیل رہیں گی ،شہر میں موبائل فون سروس جزوی طور پر معطل رہی جبکہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے ۔نماز ظہرین کی ادائیگی کے بعد جلوس سی بریز، ایمپریس مارکیٹ، ریگل چوک، ریڈیو پاکستان سے ہوتا ہوا، امام بارگاہ حسینیان ایرانیان کھارادر پر اختتام پذیر ہوگیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں