بسنت جیسے جان لیوا تہوارپر سے پابندی ہٹانا سمجھ سے بالاتر ہے ، مفتی محمدنعیم

نسل نو کو فضولیات میں لگانے کے بجائے حکومت اخلاقی وتعمیری کاموں پر لگانے پر توجہ دے ،مہتمم جامعہ بنوریہ

بدھ 19 دسمبر 2018 18:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 دسمبر2018ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے بسنت منانے کی اجازت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ بسنت جیسے خونی تہوارسے پابندی ہٹانا قابل مذمت ہے، اسلام ایسے کسی تہوار یا کھیل کی اجازت نہیں دیتا جس سے مالی وجانی نقصان ہوتاہو، نسل نو کو فضولیات میں لگانے کے بجائے حکومت اخلاقی وتعمیری کاموں پر لگانے پر توجہ دے ۔

جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ عمران خان ملک کو مدینہ کی ریاست بنانے کے خواہاں ہیں لیکن گزشتہ تین ماہ کی ان کی کارکردگی اس کے برعکس دیکھائی دے رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ماضی میں بسنت کے موقع پر جتنا مالی وجانی نقصان ہوا ہے وہ ریکارڈ میں موجود ہے اس کے باوجود اس تہوار پر عائد پابندی ہٹانا سمجھ سے بالاتر ہے ، نسل نو میں بیرونی کلچر انجیکٹ کرنے کے بجائے حکومت کو اخلاقی وتعمیری کاموں پر توجہ دینا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ عوام اور تنظیمیں کروڑوں روپے بسنت پراڑا نے کی بجائے ڈیم فنڈ میں جمع کرائیں تو اس سے ملک کا فائدہ ہوگا،انہوںنے کہاکہ کبھی اپریل فول تو کبھی بسنت اور نیو ائیر نائٹ کے نام پر ملک وقوم کو بے ہودگی کی طرف لے جایا گیا اور فضول واہیات قسم کے مخلوط پروگراموں کے ذریعے ملک کے کلچر کو نقصان پہنچانے کے بجائے عوامی فلاح وبہبود پر حکومت کو توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں