اٹھارہویں ترمیم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے ،معاملہ سپریم کورٹ لے جائینگے،مرتضی وہاب

جے آئی ٹی الف لیلیٰ کی کہانی کے سوا کچھ نہیں جس میں کوئی جرم ثابت نہیں ہوتا ، تحریک انصاف کے نادان دوست بلاوجہ خوش ہوکر بغلیں بجا رہے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی ان دشمنان وطن کا ہر محاذ پر مقابلہ کریگی، مشیر اطلاعات سندھ

ہفتہ 19 جنوری 2019 21:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2019ء) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات و قانون اور اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم صوبائی خود مختاری کے استحکام کی ضامن ہے اس سے وفاق پاکستان کا مثبت چہرہ سامنے آتا ہے۔ ہم صوبائی خود مختاری پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے اور اپنا مقدمہ سپریم کورٹ لے کر جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سندھ اسمبلی بلڈنگ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے جناح ہسپتال، قومی ادارہ امراض قلب اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کو وفاق کے ماتحت کرنے فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا ارادہ کیا ہے جس میں ہم تمام قانونی پہلوؤں سے اس امر کو معزز عدالت کے روبرو آشکار کریں گے کہ ان اداروں کی پہلے کیا حالت تھی اور اب یہ تین ادارے کس طرح پاکستان کے عوام کی خدمت کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد صحت کا شعبہ صوبوں کو دے دیا گیا تھا۔ سندھ حکومت کے پاس آنے سے قبل این آئی سی وی ڈی کا بجٹ چالیس کروڑ روپے تھا اب سندھ حکومت اس بجٹ کو بارہ ارب روپے تک لے کر جاچکی ہے جس سے ہر پاکستانی کا اس ہسپتال میں میعاری علاج معالجہ کیا جاتا ہے۔ یہ بلاول بھٹو زرداری کا وڑن ہے جس سے ہر پاکستانی استفادہ کردیا ہے کیونکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے صحت کے شعبہ کو خصوصی توجہ دی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اٹھارویں ترمیم کا بنیادی مقصد وسائل و خدمات کو نچلی سطح پر لانا ہے مگر یہ تو معاملہ ہی بالکل جدا ہے کہ ان ہسپتالوں کو دوبارہ وفاق کے حوالہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے این آئی سی وی ڈی صرف کراچی میں تھا مگر سندھ حکومت نے اس کا دائرہ کار پورے صوبہ میں بڑھا دیا ہے اب اس کی شاخیں حیدرآباد، ٹنڈو محمد خان، مٹھی ، سیہون، لاڑکانہ اور سکھر میں قائم ہیں جہاں تمام شہریوں کو مفت علاج کی سہولت حاصل ہے اس کے علاؤہ کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں آٹھ چیسٹ پین یونٹ بھی قائم کیئے گئے ہیں مگر اب وفاقی حکومت شہریوں کو علاج سے بھی محروم کرنا چاہتی ہے جو سراسر انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے سندھ پورے پاکستان کی خدمت کرنا چاہتا ہے۔

صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے صوبائی مشیر نے کہا کہ کراچی شہر کے ٹھیکیداروں سے سوال پوچھنا ہے کہ وہ اس فیصلہ کے خلاف وفاقی حکومت کے مؤقف کی نفی کریں گے یا سندھ حکومت کے آئینی حق کی بات کریں گے جہاں جناح ہسپتال میں سائبر نائف جیسی جدید ٹیکنالوجی سندھ حکومت کے تعاون سے شہریوں کو فراہم کی گئی ہے جہاں کینسر کے مریضوں کا علاج مفت کیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی الف لیلہ کی کہانی کے سوا کچھ نہیں جس میں کوئی جرم ثابت نہیں ہوتا مگر تحریک انصاف کے نادان دوست بلاوجہ خوش ہوکر بغلیں بجا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ناکام حکومت ہے جو اٹھارویں ترمیم کے پیچھے پڑی ہوئی ہے مگر پاکستان پیپلز پارٹی ان دشمنان وطن کا ہر محاذ پر مقابلہ کریں گے اور ان کے مذموم عزائم کو عوام کے سامنے بے نقاب کریں گی

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں