حکومت سندھ کا نجی کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ ،سندھ میں 105 ملین ڈالرز کی لاگت سے سندھ سولر انرجی پروجیکٹ شروع کیا جائے گا

جمعہ 15 نومبر 2019 23:58

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2019ء) محکمہ توانائی سندھ نے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی موجودگی میں نجی کمپنیوں کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس میں ورلڈ بینک کے زیر اہتمام سندھ میں 105 ملین ڈالرز کی لاگت سے سندھ سولر انرجی پروجیکٹ (ایس ایس ای پی) شروع کیا جائے گا۔جاری اعلامیہ کے مطابق دستخطی تقریب میں چیف سکریٹری ممتاز شاہ ، وزیر توانائی امتیاز شیخ ، وزیر اطلاعات سعید غنی ، وزیراعلی سندھ کے مشیر مرتضی وہاب ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو ، سیکرٹری توانائی مصدق خان ، سیکرٹری خزانہ حسن نقوی ، چیف ایگزیکٹو افسر(سی ای او)ایس ٹی ڈی سی ریحان حامد، چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ایلن پارٹنر ، کنسلٹنٹس ضیا الدین احمد ، چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) فارسائٹ لمیٹڈ زبیر احمد، ورلڈ بینک کے سینئر انرجی ماہر مسٹر اولیور نائٹ ، ورلڈ بینک کے انجم احمد ، امل اعوان ، کاظم سعید ، پی ڈی ایس ایس ای پی محفوظ احمد قاضی ، شیخ عامر ضیا ، کے الیکٹرک کے اسمر نعیم اور خیام صدیقی ، ایڈ نجی کمپنی کے اعجاز رضوی و دیگر موجود تھے۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر انرجی امتیاز شیخ نے وزیراعلی سندھ کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سندھ سولر انرجی پروجیکٹ میں ورلڈ بینک 100 ملین ڈالرز تک کی فنڈنگ کررہی ہے جبکہ صوبائی حکومت 5 ملین ڈالرز فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ کا پی ڈی تعینات کیا جاچکا ہے جس نے پروجیکٹ پر عملدرآمد کے لیے پرائیویٹ فرمز کو ہائر کیا ہے۔ کے الیکٹرک، حیسکو اور سیپکو بھی اس منصوبے میں تعاون کریں گے۔

اس منصوبے کے تحت400 میگاواٹ کا سولر پارک مانجھند میں 40 ملین ڈالرز کی لاگت سے قائم کیا جائے گا۔20 میگاواٹ کا روٹ ٹاپ سولر سسٹم کراچی اور حیدرآباد میں 25 ملین ڈالرز کی لاگت سے سرکاری شعبے کی عمارتوں میں قائم کیا جائے گا جبکہ تیسرا صوبے کے 10 اضلاع کے پسماندہ علاقوں میں سولر پاک کے ذریعے 2 لاکھ ہوم سسٹم کا ہے جس پر لاگت کا تخمینہ 30 ملین ڈالرز ہے۔

اس منصوبے کے تحت ان علاقوں میں جوکہ گرڈ زونز سے باہر ہیں 2 لاکھ گھروں کو سولر الیکٹرک سٹی فراہم کی جائے گی۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی وزیر انرجی امتیاز شیخ کو ہدایت کی کہ وہ نجی فرمز کے ساتھ معاہدے پر دستخط کریں تاکہ وہ سولر پاک کے ذریعے اس منصوبے کی دیکھ بھال اور اسے چلائیں جس کے تحت 2 لاکھ گھروں کو بجلی فراہم کی جائے گی۔

امتیاز شیخ نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ ایس ایس ای پی کے تمام تینوں پراجیکٹ پر عملدرآمد کے لیے کانٹریکٹس کو ورلڈ بینک کی گائیڈ لائینز کے تحت حتمی شکل دے دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری عمارتوں کی نشاندہی کے لیے سروے کیا جائے گا ۔ صوبے کے 10 اضلاع میں آف گرڈ اور آن گرڈ علاقوں میں گھروں کا فرم سروے کرے گی۔ وزیراعلی سندھ ، ورلڈ بینک کے مشن اور دیگر اعلی افسران نے معاہدے پر ہونے والے دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ان پراجیکٹس پر عملدرآمد کے بعد حکومت کے بجلی کے بلوں کی مد میں 500 ملین روپے تک کی بچت ہوگی۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں