نکاٹی کا صنعتوں کی 3دن گیس بندش پر اظہار تشویش، بلاتعطل گیس فراہمی کا مطالبہ

مختلف بہانوں سے صنعتوںکوبند کرنے کی ششوں کے پیچھے کیا عوامل ہیں کیپٹن معیزخان، نسیم اختر کیا صنعتیں حکومت کی پہلی ترجیح نہیں رہیں وضاحت کی جائے، نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری

ہفتہ 11 جولائی 2020 18:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2020ء) نارتھ کراچی ایسو سی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی) کے سرپرست اعلیٰ کیپٹن اے معیزخان اور صدر نسیم اختر نے سوئی سدرن گیس کی جانب سے صنعتوں میں 3 دن کی گیس بندش پر گہری تشویش کا اظہارکیا ہے اور بلاتعطل گیس فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صنعتوں کی گیس کے الیکٹر ک کو دینے کا مقصد سمجھ سے بالا تر ہے ۔

حکومت کو باور ہونا چاہیے کہ صنعتوں میںبجلی کی لوڈشیڈنگ سے پہلے ہی پیداواری سرگرمیاں رکاوٹ کاشکار ہیں ایسے میں گیس بھی بند کرنے سے پیداواری عمل مکمل طور پررک جائے گا جس کے ملکی برآمدات پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔نکاٹی کے رہنماؤں نے حکومت سے سوال کیا کہ کیا ہم صنعتوں کو تالا لگا دیں کیونکہ بار بار صنعتوں کو مختلف بہانوں سے بند کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

کے الیکٹر ک ہفتہ میں تین سے چار دن صنعتوں کی بجلی کی فراہمی منقطع رکھتی ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ 8گھنٹے فیکٹریوںکو بند رکھا جائے ۔ اسی طرح سوئی سدرن گیس کمپنی نے بھی ہفتہ میں 3دن گیس بند کرنے کا اعلان کیا ہے اگر صنعتوں کو بجلی وگیس کی فراہمی مسلسل بند رکھی گئی توصنعتوں کا چلنا محال ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا معلو م ہوتا کہ اب صنعتیں حکومت کی پہلی ترجیح نہیں رہیں۔

کرونا سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں پیدا ہونے والی سنگین صورتحال میں بھی برآمدکنندگان جو برآمدی آڈر زلے رہے ہیںاب وہ کس طرح برقت برآمدی مال کی ڈیلیوری دیں گے کیونکہ صنعتیں چلیں گی تو مصنوعات تیار ہوں گی لہٰذابرآمدکنندگان کے پاس غیر ملکی خریداروں کو برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل سے معذرت کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا۔ کیپٹن معیزخان اور نسیم اختر نے استفسار کیا کہ حکومت واضح کرے کہ اب صنعتیں ان کی پہلی ترجیح ہے یا نہیں اور کراچی کی صنعتوں کو کسی بھی قسم کی سہولت جس میں بجلی ، پانی اور گیس مہیانہیں کیا جائے گا بلکہ جو سہولتیں دی جارہی ہیں جس میں پانی ، بجلی اور گیس شامل ہے ان کو دوسرے اداروں کو مہیا کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ یہ بحران فیول کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے جو کہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ یہ تمام عوامل اچانک کہاں سے آگئے جس کی وضاحت ضروری ہے۔انہوں نے صنعتوں کو 3دن گیس بند کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر حکومت نہیں چاہتی کے صنعتی پہیہ چلے تو اس بات کا اظہار کرے تاکہ صنعتوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی فارغ کیا جاسکے ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں