کے سی آر منصوبے کی کسی فورم نے منظوری نہیں دی اور نہ ہی کسی کنسلٹنٹ کی تاحال خدمات لی گئی ہیں، وزیرٹرانسپورٹ سندھ کا دعوی

کراچی کے لوگوں کے ساتھ اتنا مذاق بنایا جارہا ہے،عمران خان اس منصوبہ کو ضائع کررہے ہیں ان کو کچھ علم ہی نہیں ہے،اویس قادرشاہ

پیر 27 ستمبر 2021 15:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 ستمبر2021ء) وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کی کسی فورم نے منظوری نہیں دی اور نہ ہی کسی کنسلٹنٹ کی تاحال خدمات لی گئی ہیں۔وزیراعظم کے دورے کراچی اور کے سی آر کے افتتاح پرردعمل دیتے ہوئے اویس شاہ نے کہاکہ کراچی سرکلر ریلوے کے سروے میں بھی دو سال تک لگ سکتے ہیں،یہ کراچی سرکلر ریلوے کا انفر اسٹریکچر نہیں ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ تباہی سرکار کا قومی خزانے کو تباہ کرنے اور کراچی والوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے۔ جب نئی کے سی آر بنے گی تو یہ اسٹریکچر کام نہیں آئیں گے۔اویس شاہ نے کہاکہ کے سی آرکے نام پرتباہی سرکار کسی اے ٹی ایم کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے، 20 ارب روپے کا کے سی آر کے نام پر انفراسٹریکچر بناکر ضائع کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اویس شاہ نے پی ٹی آئی حکومت سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ جب میگا منصوبے کے سی آر کی ایکنک سمیت کسی متعلقہ فورم نے منظوری ہی نہیں دی تو پہر سنگ بنیاد کس چیز کا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے لوگوں کے ساتھ اتنا مذاق بنایا جارہا ہے،عمران خان اس منصوبہ کو ضائع کررہے ہیں ان کو کچھ علم ہی نہیں ہے،گھوڑے کی دم بنانے تو جارہے ہیں مگر گھوڑا کہاں ہے،یہ کسی اے ٹی ایم کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے،تباہی سرکار نے تباہی کے سوا کچھ نہیں کیا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں