تھر کوئلہذخائرملکی توانائی ضروریات میں گیم چینجر کی حیثیت کے حامل ہیں، وزیرتوانائی سندھ

جمعہ 27 مئی 2022 23:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2022ء) وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ کی صدارت میں سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کا ایک اجلاس محکمہ توانائی کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر توانائی کو سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی کے افسران نے روس، یوکرین جنگ کے سبب دنیا میں توانائی بحران اور پاکستان میں معاشی صورتحال کی روشنی میں توانائی کے متبادل ذرائع اور تھر کول پر انحصار کی موثر حکمتِ عملی بنانے کی ضرورت سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پاکستان میں تیل اور گیس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے آئندہ تقریباً 5 سال بعد درآمدی فیول پر مجبوراً انحصار کرنا ہوگا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ روس یوکرین تنازعے کے سبب خدشہ ہے کہ تیل اور گیس پیسے دے کر بھی نہ مل سکیں۔

(جاری ہے)

اجلاس میں کہا گیا کہ اس صورتحال سے بچنے کے لئے پیشگی منصوبہ بندی کرنی ہوگی جس کے لئے توانائی کے متبادل ذرائع یعنی شمسی اور ہوا سے حاصل ہونے والی توانائی اور بالخصوص تھر کے کوئلے کے عظیم زخائر کو بجلی اور گیس میں تبدیل کرنے کے بڑے منصوبے لگانے ہوں گے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ درآمدی ایل این جی پر 34 روپے فی کلوواٹ لاگت آتی ہے جب کہ درآمدی کوئلے پر 37 روپے فی کلو واٹ لاگت آتی ہے اور مقامی زخائر سے حاصل ہونے والے کوئلے پر محض 4 روپے فی کلوواٹ لاگت آتی ہے لہذا کوئلہ ہمارے لئے سب سے زیادہ سستا اور مفید توانائی کا وسیلہ ہے۔اس موقع پر وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ تھر کوئلہ زخائر پاکستان کی توانائی ضروریات میں گیم چینجر کی حیثیت کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئلے کو توانائی میں بدلنے کے منصوبوں میں ماحولیاتی پہلو کو اولین اہمیت دی جائے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت تھر کول سے توانائی کے حصول کے منصوبوں کے ساتھ ساتھ توانائی کے شفاف اور ماحول دوست منصوبوں شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی حاصل کرنے کے منصوبوں پر بھی تیزی سے کام کررہی ہے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں