پاکستان کی واحد آئی ایس او سرٹیفائیڈ ڈی این اے لیب بند ہونے کا خدشہ

ایس ایف ڈی ایل کو سنگین مالی مسائل کا سامنا ہے،18کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الاداہے،پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین کا سیکرٹری ہیلتھ سندھ کو خط

بدھ 13 دسمبر 2023 21:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 دسمبر2023ء) پاکستان کی واحد آئی ایس او سرٹیفائیڈ ڈی این اے لیب بند ہونے کا خدشہ ہے، ایس ایف ڈی ایل کو سنگین مالی مسائل کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان کی واحد آئی ایس او سرٹیفائیڈ ڈی این اے لیب کو واجبات کی عدم ادائیگی کا سامنا ہے ، جس کے باعث 20دسمبر سے سندھ فرانزک ڈی این اے لیب اینڈ سیرولوجی بند ہونے کا خدشہ ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے سیکرٹری ہیلتھ سندھ کو خط لکھا، جس میں کہا ہے کہ ایس ایف ڈی ایل کو سنگین مالی مسائل کا سامنا ہے، ایم او یو کے مطابق 18 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الاداہے، ایک سال گزرنے کے بعد بھی مکمل رقم ادا نہیں کی گئی،30 ستمبر 2023 کو ایم او یو کی معیاد بھی ختم ہو گئی۔ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے کہاکہ محکمہ صحت کے ساتھ کئے جانیوالیایم او یو کی تجدید بھی نہیں کی گئی، ایم او یو ختم ہونے کے قانونی اثرات ہوسکتے ہیں، 2019 میں لیب نے 8 ہزار سے زائدکیسز کی اعلی معیار کی رپورٹس بنائی۔

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا ہے کہ فنڈ کا اجرا نہ ہوا تو 20 دسمبر سے خدمات جاری نہیں رکھ سکیں گے، فنڈ کے ذریعے لیبارٹری میں 25 سے زائدملازمین کی تنخواہیں ادا کی جانی ہیں۔ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے بتایاکہ ڈی این اے لیب کی ذمہ داری کسی اوراداریکودینے کی کوشش کی جارہی ہے، سندھ فرانزک ڈی این اے لیب میں کم وقت میں بڑے ہائی پروفائل کیس آئے۔خط کے مطابق پی آئی اے جہاز کریش کی 40 لاشیں 48 گھنٹے میں شناخت کیں، نوری آباد بس میں جلنے والے 13 افراد کی شناخت 36گھنٹے میں کی گئی، کراچی یونیورسٹی چینی باشندوں پرحملے کی بھی فوری رپورٹ تیار کی جبکہ سانگھڑ دیا بھیل کیس بھی ایس ایف ڈی ایل میں حل ہوا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں