صفائی میں مزید بہتری کے لئے بلدیاتی اور دیگر اداروں کے ساتھ کوآرڈینیشن یقینی بنائیں

بدھ 27 مارچ 2024 23:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مارچ2024ء) وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی زیرصدارت اجلاس میں انہوں نے کہا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈصفائی میں مزید بہتری کے لئے بلدیاتی اداروں اور دیگر اداروں کے ساتھ مکمل کوآرڈینیشن یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ ہر گلی، محلہ، بازار، اور دکانداروں تک پیغام پہنچائیں اورپابند کریں کہ وہ ڈسٹ بن میں کچرا ڈالیں سڑکوں پر کچرا نہ پھینکیں، اس کے علاوہ انہوں نے سڑکوں کے کنارے مٹی صاف کرنے کی ہدایت دی انہوں نے کہا کہ جب سڑکوں پر ٹریفک کم ہو اس وقت سڑکوں کی مٹی صاف کی جائے،اورحکمت عملی بنائیں کہ ہفتے کے ساتوں دن صفائی کا کام انجام دیا جائے۔

اس موقع پر ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈسید امتیاز علی شاہ نے وزیر بلدیات کو کمانڈ اینڈ کنٹرول کے ذریعے کچراٹھانے والی گاڑیوں کی آمدورفت، جی ٹی ایس اور لینڈ فل سائٹ کی مانیٹرنگ کے حوالے سے بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

بعد ازاں انہوں نے اجلاس میں کچرا اٹھانے اور اسے محفو ظ طریقے سے لینڈ فل سائٹ تک پہنچانے، آگاہی پروگرام، ہریالی حب پروجیکٹ، جی ٹی ایس، لینڈ فل سائٹ، مشینری، عملہ اور کچرے سے توانائی بنانے کے جاری پروجیکٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے وزیر بلدیات کومزید بتایا کہ غیرقانونی طریقے سے کچرااٹھانے والے مافیاسرگرم ہیں جو کچرے سے کارآمد چیزیں نکال کر کچرا نالوں میں پھینکتے ہیں یا جلا دیتے ہیں انہوں نے تجویز دی کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت ایس ایس ڈبلیوایم بی کے فیلڈ افسران کو اختیارات دیئے جائیں کہ جہاں خلاف ورزی دیکھیں جرمانے عائد کریں۔مزید تجاویز میں انہوں نے کہا کہ اسکول سیلیبس میں آگاہی پروگرام شامل ہونا چاہئے اجلاس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر آپریشن طارق نظامانی،ایگزیکٹو ڈائریکٹر فنانس رحمت اللہ شیخ، سیکریٹری مبین شیخ،ڈائریکٹر صابر شاہ و دیگر افسران موجود تھے۔

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ تجاویز کے بارے میں بات چیت کرکے حکمت عملی بنائی جائے گی انہوں نے مزید کہا کہ صفائی کے معیار کو مزید بہتربنانے کیلئے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ موثر حکمت عملی بنائیں،اور لوگوں کی شکایات کا جلد ازالہ کریں۔انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف فراہم کرنا ترجیح ہے۔ گھر گھرسے کچرا اٹھانے کے کام میں مزید تیزی لائیں تاکہ کچرا سڑکوں اور نالوں تک پہنچنے کی نوبت نہیں آئے۔#

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں