ایمرجنسی کے نفاذ کے موقع پر اضافی الائونس نہیں دیا جاتا جس کی وجہ سے سینیٹری ورکرز غیرحاضر ہوتے ہیں، سید امتیازعلی شاہ

منگل 16 اپریل 2024 19:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ سید امتیاز علی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں صفائی کی صورتحال بہتر بنانے اور سینیٹری ورکرز کی کمی کے مسائل کے حل کے لئے اہم فیصلے کئے گئے، ایم ڈی سالڈ ویسٹ نے کہا کہ عید کے دنوں میں کچھ اضلاع میں سینیٹری ورکز کی غیر حاضری کی وجہ سے صفائی کی ناقص صورتحال تھی۔

متعلقہ افسران نے وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ نجی کمپنیز عملے کوپوری اجرت نہیں دیتے اور ایمرجنسی کے نفاذ کے موقع پر اضافی الانس بھی نہیں دیا جاتا جس کی وجہ سے سینیٹری ورکرز غیرحاضر ہوتے ہیں۔ اس مسئلے کے حل کے لئے ایم ڈی سالڈ ویسٹ نے فیصلہ کیا کہ تمام سینیٹری ورکرز کو کسی فرم کے ذریعے پے رول پر رکھا جائے گااس فیصلے سے سینیٹری ورکرز کوپوری اجرت کے ساتھ وقت پر تنخواہیں دی جا سکے گی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ، یہ کمپنی سینیٹری ورکرز کے بنیادی مسائل مثلا رہائش،کھانے اورٹرانسپورٹیشن کی سہولت بھی مہیا کرے گی۔مزید یہ کہ سینیٹری ورکرز کی کمی کو پورا کرنے اور چائلڈ لیبر کے مسائل حل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔عملے کو تنخواہوں کی ادائیگی کمپنیز کے بلوں سے کٹوتی کرکے کی جائے گی۔ایم ڈی سالڈ ویسٹ نے عید کے دنوں میں کچھ اضلاع میں صفائی کی ناقص صورتحال پر کمپنیز کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اس کے علاوہ اجلاس میں نجی کمپنیز کے نمائندوں نے ڈسٹ بن چوری ہونے کی شکایت کی، ایم ڈی سالڈ ویسٹ نے کہا کہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کریں تاکہ انکے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔مزید براں انہوں نے کمپنیز کو ہدایت کی کہ کنٹونمنٹ بورڈ اور ایس ایس ڈبلیو ایم بی کی حدود کا تعین ہونا ضروری ہے جس کے لئے اقدامات کئے جائیں۔اجلاس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر آپریشن طارق نظامانی، ڈائریکٹر ایم اینڈ ای، صابر شاہ کے علاوہ دیگر افسران اور نجی کمپنیز کے عہدیداران موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں