پسند کی شادی کرنے پر سوتیلاباپ جان کا دشمن بن گیا

سہیل کا مسلح افراد کے ساتھ شوہر کے گھرپر حملہ، توڑ پھوڑ اور تشدد، متاثرین گھر چھوڑ کر دربدر ہوگئے موسیٰ کالونی کی رہائشی تانیہ ولد عبدالکلام کی اعلیٰ کام سے تحفظ فراہم کرنے کی اپیل، سہیل کو ظلم وستم سے روکاجائے

اتوار 28 اپریل 2024 20:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 اپریل2024ء) سوتیلے باپ کے ظلم وستم سے تنگ آکر موسیٰ کالونی فیڈرل بی ایریا کی رہائشی تانیہ ولدعبدالکلام نے حکام بالا سے تحفظ کی درخواست کرتے ہوئے کہاہے کہ پسند کی شادی کرنے کے بعد میراسوتیلاباپ جان کا دشمن بن گیاہے۔ گھر میںگھس کر توڑ پھوڑ، تشدد مارپیٹ، گالم گلوچ اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے باعث سسرال والے جان کے خوف سے گھر چھوڑ کر دربدر ہوگئے ہیں۔

سیکورٹی ادارے نوٹس لیں۔ تانیہ ولد عبدالکلام کا کہناہے کہ والدہ ریحانہ نے آٹھ سال قبل والد عبدالکلام سے لڑ جھگڑ کر خلع لی اور سہیل نامی شخص سے شادی کرلی، جس کے بعد مجھے ساتھ لے کر گودام میں نوکری کرنے لگی بعدازاں خود کام چھوڑ کر مجھے بھیجنے لگی ،میں دوشفٹوں میں دوگوداموں پر مرغی کے دم بازو صاف کرنے کا کام کرنے لگی ، جس کی تنخواہ تقریباً پچاس ہزارروپے ہر ماہ میری والدہ آکر لے جاتی تھی، دن رات کام کرنے کی وجہ سے میں بیمار ہوگئی اس کے باوجود سہیل نے مجھے کام پر جانے پرزبردستی مجبور کرتاتھا، ساتھ ہی مجھ پر بری نظررکھتاتھا غلط نظروں سے دیکھنااور چھونااس نے معمول بنارکھاتھا۔

(جاری ہے)

اس صورتحال سے تنگ آکر میں نے آصف کو سب کچھ بتادیا اور اسے شادی کرنے کے لئے کہا،آصف نے میرے خودکشی کرنے کے ارادے سے باز رکھنے کے لئے شادی کی ہامی بھری اور ہم نے 20اپریل کو کورٹ جاکر وکیل اور گواہان کی موجودگی میںشادی کرلی۔جس کی اطلاع میں نے والدہ کو دی جس پر سہیل سیخ پاہوگیا اور اس نے مسلح افراد کے ہمراہ میرے سسرال پرحملہ کردیا جس سے ہراساں ہوکر میرے سسرال والے 65سالہ بیوہ ساس ، نند اور اس کے چھوٹے چھوٹے بچے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔ میری اعلیٰ حکام سے درخواست ہے کہ قانون پاکستان کے مطابق کارروائی عمل میں لاکر سہیل کو گرفتار کرکے مزید ظلم وستم سے روکاجائے اور میرے سسرال والوں کو تحفظ فراہم کیاجائے تاکہ آرام وسکون سے زندگی گزارسکیں۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں