سندھ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی منظر عام پر لانے کا معاملہ، سماعت 14نومبر تک ملتوی

جمعہ 19 اکتوبر 2018 20:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) سندھ ہائیکورٹ میں سانحہ بلدیہ، عزیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی منظر عام پر لانے کا معاملہ،عدالت نے سماعت14نومبر تک ملتوی کردی۔جمعہ کوسندھ ہائی کورٹ میں سانحہ بلدیہ ،عزیربلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی منظر عام پر لانے سے متعلق سماعت ہوئی۔دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ کیس اور چالان سے متعلق معلومات کیلئے آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا ہے۔

عدالت نے کہا کہ عزیر بلوچ کا مقدمہ کس عدالت میں ہے ، عزیر بلوچ کو تو فوج کی تحویل میں دے دیا گیا تھا۔ تفتشی افسر نے بتایا کہ سانحہ بلدیہ اے ٹی سی 7 میں زیر التوا ہے۔پولیس نے بتایاکہ عزیر بلوچ کے مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر سماعت ہیں ،عزیر بلوچ اور سانحہ بلدیہ کیسز کی تفصیلات پیش کرنے کیلئے 14 نومبر تک مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما علی زیدی نے درخواست دائر کی تھی کہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں 250 سے زائد اموات ہوئی مگر جے آئی ٹی پبلک نہ ہوئی،عزید بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی بھی ابھی تک آفیشلی پبلک نہیں کی گئی،نثار مورائی نے 7 افراد کے قتل میں ملوث سینئر سیاستدانوں کے نام کا انکشاف کیا، شہری ہونے کے ناطے ہمارا حق ہے کہ ہمیں جے آئی ٹی میں ملوث ملزمان کا معلوم ہو،آرٹیکل 19 A ہمیں معلومات تک رسائی کا حق دیتا ہے،

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں