وادی سون سکیسر میں ہزاروں سال قدیم قلعے کے آثار برآمد

قلعہ تلاجہہ 5 ہزار سال قبل تعمیر ہوا، ماہرین آثار قدیمہ نے ہزاروں سال قدیم و تاریخی قلعہ تلاجہہ کے آثار برآمد ہونے پر اپنے کام کی رفتار کو تیز کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 3 اکتوبر 2021 17:22

وادی سون سکیسر میں ہزاروں سال قدیم قلعے کے آثار برآمد
سون سکیسر (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔03اکتوبر 2021ء) وادی سون سکیسر میں ہزاروں سال قدیم قلعے کے آثار برآمد ہو گئے۔وادی سون میں ہزاروں سال پرانی قدیمی و تاریخی آثار قدیمہ کی دریافت پر کام کو تیز کر دیا گیا۔زرائع کے مطابق علاقہ وادی سون میں ماہرین آثار قدیمہ نے ہزاروں سال قدیم و تاریخی قلعہ تلاجہہ کے آثار برآمد ہونے پر اپنے کام کی رفتار کو تیز کر دیا اور پنجاب یونیورسٹی آرکیالوجی کی خصوصی ٹیم نے جائے تلاش پر پہنچ کر کام میں حصہ لیا۔

اس علاقہ میں آثار قدیمہ کی دریافت پر حکومت پنجاب نے سیاحتی مقامات کی ڈویلپمنٹ سے پنجاب کو ٹورازم ہب بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ آثار قدیمہ کی دریافت غیر ملکی سیاحوں اور محققین کے لئے دلچسپی کا باعث بنے گی اورسیاحت کو فروغ دے کر مقامی معیشت کو فروغ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

علاقہ وادی سون میں کام کرنے والی کے چیئرمین شعبہ آرکیالوجی ڈاکٹر محمد حمید کا کہنا ہے کہ مقامی روایات کے مطابق قلعہ تلاجہہ 5 ہزار سال قبل تعمیر ہوا جو ابتدائی تحقیق کے مطابق تلاجہہ قلعہ تقریباً دو ہزار سال قدیم ہے۔

اس قلعہ تلاجہہ میں مکانوں کی طرز تعمیردریافت شدہ اشیائے ضروریہ سے مسلمان آبادی کے آثار ملتے ہیں اور گمان ہے کہ قلعہ تلاجہہ میں مسلمان بھی آباد رہے ہیں۔جبکہ قلعہ تلاجہہ میں جنوبی ایشیا کے مسلم دور سے پہلے کے آثار بھی دریافت ہوسکتے ہیں۔مقامی روایت کے مطابق وسط ایشیا کے حکمران جلال الدین خوارزمی کی آمد سے قبل مسلمان قلعہ تلاجہہ میں آباد رہے ہیں۔

محققین کی رائے ہے کہ قلعہ تلاجہہ میں رہائشی بلاک اور 22 ایکڑ پر محیط دیگر شہر کی کھدائی اور تحقیق کے بعد مستند بیانیے کی تشکیل ممکن ہوسکے گی۔بتایا گیا کہ یہ ریسرچ ٹیم قلعہ نندنہ میں بھی کھدائی کرکے محمود غزنوی دور کے پتھر پر کندہ مخطوطہ بھی دریافت کر چکی ہے۔ قلعہ تلاجہہ کی دریافت سیاحت کے فروغ اور آثار قدیمہ سے دلچسپی رکھنے والے ماہرین کیلئے بہت سے حقائق سامنے لا سکتی ہے

خوشاب میں شائع ہونے والی مزید خبریں