جماعت اسلامی اس مہینے کے آخر میں لاکھوں افراد کو جمع کر کے اسلام آباد میں دھرنا دیگی ، ایف سی آر کو ختم کر کے فاٹا کو صوبہ خیبر پختون خواہ میں ضم کر کے واپس آئینگے ،

فاٹا سے اندھیرے ، ظلم و جبر اور کرپشن ختم کر کے قبائلی عوام کو انصاف د لائینگے، قبائلی علاقوں میں تعلیم اور علاج معالجے کے بڑے پیمانے پر ادارے قائم کرنے کی ضرورت ہے صوبائی وزیر عنایت اللہ خان کا تقریب حلف برداری سے خطاب

بدھ 20 دسمبر 2017 21:46

خیبر ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 دسمبر2017ء) سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے کہاہے کہ جماعت اسلامی اس مہینے کے آخر میں لاکھوں افراد کو جمع کر کے اسلام آباد میں دھرنا دیگی ، ایف سی آر کو ختم کر کے فاٹا کو صوبہ خیبر پختون خواہ میں ضم کر کے واپس آئینگے ، فاٹا سے اندھیرے ، ظلم و جبر اور کرپشن ختم کر کے قبائلی عوام کو انصاف د لائینگے، قبائلی علاقوں میں تعلیم اور علاج معالجے کے بڑے پیمانے پر ادارے قائم کرنے کی ضرورت ہے، قبائلی عوام تمام بنیادی حقوق سے محروم ہیں ۔

وہ بدھ کو لنڈی کوتل میں حلف برداری تقریب سے خطا ب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ضیاء الحق آفریدی نے امیر جماعت اسلامی لنڈی کوتل کے عہدے کا حلف بھی لیا سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے کہا کہ حکمرانوں نے قبائلی عوام کو ستر سالوں سے تمام بنیادی آئینی اور انسانی اور جمہوری حقوق سے محروم رکھ کر قبائلی عوام کا استحصال کیا ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے کہا کہ جتنا رترقیاتی کام صرف اپر دیر کے ایک ضلع میں ہوا ہے اتنا کام فاٹا کی تاریخ میں پورے فاٹا میں نہیں ہوا ہے انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کو حقوقی آزادی دلانے کے لئے جماعت اسلامی کے قائدین نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور انہی قربانیوں کی بدولت اب قبائلی عوام بیدار ہو چکے ہیں اور اب ایف سی آر جیسے کالا قانون ختم ہونے جا رہا ہے عنایت اللہ خان نے کہا کہ حکمرانوں نے قبائلی عوام کو تاریکی میں رکھ کر ان کا ستیاناس کر دیا ہے اور محمود خان اچکزئی اب فاٹا کو پاکستان کا حصہ ہی نہیں سمجھتے جو کہ شرم کی بات ہے انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ قبائلی عوام پر رحم کر کے اپنے بلا جواز مئوقف سے دستبردار ہو جائے تاکہ فاٹا صوبے میں ضم ہو کر امن، ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکے انہوں نے کہا کہ اس مہینے کے آخر میں جماعت اسلامی فاٹا اصلاحات، ایف سی آر کے خاتمے اور فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کے لئے لاکھوں افراد کا دھرنا اسلام آباد میں دیگی اور مقصد کے حصولے تک اسلام آباد سے واپس نہیں آئینگے انہوں نے قبائلی عوام پر زرو دیا کہ جو لوگ ایف سی آر کی حمایت کرتے ہیں اور قبائلی عوام کی ترقی اور خوشحالی نہیں چاہتے ہیں ان کو اپنے علاقوں سے نکال باہر کریںجلسے سے جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردارخان ، نائب امیر زرنور آفریدی، ایجنسی کے امیر شاہ فیصل آفریدی اور ضیاء الحق آفریدی نے کہا کہ پشاور کی ناک کے نیچے باڑپ اور جمرود میں میں بھی بنیاد ی سہولیات کا فقدان ہے اور یہاں پورے فاٹا میں تعمیر و ترقی کا نام و نشان نظر نہیں آرہا انہوں نے کہا کہ فاٹا میںکرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم کر دیا گیا ہے اور اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ قبائلی عوام نے اپنے حقیقی نمائندوں کو پارلیمنٹ نہیں بھیجا ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا اور لنڈی کوتل میں لوگ پٹرول کی طرح پیسے دے کر پانی خریدنے پر مجبور ہیں جو کہ اس صوبے کے گورنر اور پی اے خیبر کے لئے شرم کا مقام ہے انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے دریا اور کئی ڈیمز فاٹا کے اندر موجود ہیں لیکن پھر بھی قبائلی عوام پانی اور بجلی کے مطالبات کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ فاٹا قدرتی وسائل اور معدینیات سے مالا مال ہے لیکن یہاں پھر بھی افریقہ سے زیادہ غربت ہے اور یہاں نہ کوئی یونیورسٹی اور نہ ہی کوئی میڈیکل کالج بنایا گیا جس کی وجہ سے قبائلی بچے تعلیم اور ہنر کے میدان میں بہت پیچھے ہیں اس موقع پر سینئر وزیر عنایت اللہ خان نے جماعت اسلامی لنڈی کوتل کے نو منتخب امیر ضیاء الحق سے ان کی امارت کا حلف بھی لیا ۔

خیبر ایجنسی میں شائع ہونے والی مزید خبریں