پسے ہوئے محروم طبقات کو قانون کے مطابق انصاف دلوانا ہماری ذمہ داری ہے،چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ

زیر التوا مقدمات کے فیصلوں کو تیزی سے نمٹانا ہوگا، اب یہ ختم ہونا چاہیے کہ دادا مقدمہ دائر کرے گا تو پڑپوتے کے وقت فیصلہ ہوگا، جسٹس قاسم خان

ہفتہ 2 جنوری 2021 23:49

کوٹ ادو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2021ء) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ قاسم خان نے کہا ہے کہ پسے ہوئے محروم طبقات کو قانون کے مطابق انصاف دلوانا ہماری ذمہ داری ہے، اسی سلسلے میں زیر التوا مقدمات کے فیصلوں کو تیزی سے نمٹانا ہوگا، اب یہ ختم ہونا چاہیے کہ دادا مقدمہ دائر کرے گا تو پڑپوتے کے وقت فیصلہ ہوگا، پولیس پوسٹ، وکلاء کے چیمبرز کی تعمیر، واٹر فلٹریشن پلانٹ، ڈسپنسری،بار روم کی تعمیر روڈ اور نہر پل کی کشادگی وکلاء کے کیسسزسمیت دیگر سہولیات مہیا کی جائیں گی،بار کے مسائل کے لیے میرے دروازے کھلے ہو ئے ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نئے تعمیر ہونے والے تحصیل جودیشل کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا،اس موقع پر جسٹس امیراحمد بھٹی لاہور ہائی کورٹ،جسٹس شہباز رضوری لاہور ہائی کورٹ، مشتاق احمد اوجلا رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ،سیشن جج مظفر گڑھ عبدالرحمن بودلہ،کو ٹ ادو کی تما م جو ڈیشریایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز فیصل رضا گیلانی، عابد حسین محمد فواد عارف، عاصمہ تحسین،سول ججز محمد سلطان ٹیپو چودھری،محمد طارق، زمان علی رانجھا، شاہد حسن فتیانہ، محمد عمران،تحصیل بار کے صدر محمد ارشد صدیقی سمیت با ر عہدیداران اورتحصیل بارکونسل کے وکلا کی کثیر تعداد موجود تھی،انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ججز کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ وکالت مقدس پیشہ ہے ایمانداری سے کیا جائے تو نجات کا باعث بنتا ہے، ہمیں میرٹ کو اپنانا ہوگا اور کیسوں کے بروقت فیصلوں کیلئے وکلا برادری کو بھی پیشہ ورانہ امور کی انجام د ہی ایمانداری سے کرنا ہوگی،تقریب میں سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے ممبر پنجاب بار اعجاز خان گورمانی نے پولیس پوسٹ وکلاء کے چیمبرز کی تعمیر واٹر فلٹریشن پلانٹ ڈسپنسری بار روم کی تعمیر روڈ اور نہر پل کی کشادگی وکلاء کے کیسسزسمیت دیگر سہولیات کا مطالبہ کیا جس پر چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ واٹر فلٹریشن پلانٹ منظور ہوچکا ہے جو جلد تعمیر کیا جائے گا،بارروم کو لائبریری میں تبدیل کرکے کشادہ بارروم تعمیر کرایا جائے گا جبکہ باروم میں خواتین وکلاء کیلئے بھی الگ پورشن اور نماز کی جگہ بنائی جائے گی جبکہ بقیہ تمام مسائل بھی فوری حلکئے جائیں گے،تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس شہباز علی رضوی نے کہاجب ہم نئے گھر میں شفٹ ہوتے ہیں تو بہت سے مسائل ہوتے ہیں لیکن آہستہ آہستہ سب حل ہوجاتے ہیں آپ آئیں شفٹ ہوں غریب عوام کے مسائلِ کو حل کرائیں سٹیٹ کہ یہ زمہ داری ہے کہ عوام کو تمام سہولیات مہیا کرے تاکہ لوگ ملک وقوم ترقی کرے آپ محنت سے اس جگہ کو کامیاب بنائیں تاکہ لوگ اسکا اچھا تاثر دیں،تقریب میں صدر بار محمد ارشد صدیقی نے کہا کہ 2014میں جب جوڈیشل کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھ گیا تو اس وقت بھی وہ صدر بار تھے اور الحمدللہ اسکی افتتاحی تقریب کے وقت بھی وہ صدر بار ہیں،چیف جسٹس سمیت معزز مہمان گرامی شخصیات کی آمدتحصیل بار کوٹ ادو کیلئے باعث فخر ہے،انہوں نے چیف جسٹس قاسم علی خان سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پرانے چیمبر انہی کے پاس ہی رہنے دیے جائیں تاکہ وہ رات کے اوقات میں وہاں اپنے کیسوں کی تیاری کرسکیں، تقریب کے اختتام پر چیف جسٹس نے وکلا میں شیلڈز تقسیم کیں جبکہ کوٹ ادوبار کی جانب سے مہمان ججز کو یادگار شیلڈ یں بھی دی گئیں،قبل ازیں جب چیف جسٹس قاسم علی خان جوڈیشل کمپلیکس پہنچے تو پولیس کے چاق وچوبند دستوں نے انہیں سلامی دی اور ننھے بچوں نے انہیں پھولوں کے گلدستے بھی پیش کئے، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی اور سیکیورٹی کے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے،دوسری طرف چیف جسٹس کی کوٹ ادو آمد کے موقع پر کوٹ ادو شہر کے اطراف میں پولیس کے ناکے لگائے گئے تھے اور شہر کو جانے والے تمام راستے بند کئے گئے تھے جبکہ شہر بھر میں تجاوزات کا بھی خاتمہ کیا گیا تھا

کوٹ ادو میں شائع ہونے والی مزید خبریں