کوٹلی، نسلی عصبیت اور معاشی ناکہ بندیوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے بسنے والے لوگوں کے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے، وزیر بلدیات راجہ نصیر احمد

پیر 3 اگست 2020 17:00

کوٹلی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اگست2020ء) آزاد جموں و کشمیر کے وزیر بلدیات راجہ نصیر احمد خان نے کہا ہے کہ 5اگست 2019 سے بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی فوجی محاصرہ کیا ہوا ہے جس سے وہاں پر بسنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر میں ڈیمو گرافی کی تبدیلی سے بھارتی حکومت کے مذموم عزائم کھل کر دنیا کے سامنے آ رہے ہیں نسلی عصبیت اور معاشی ناکہ بندیوں کے ذریعے سے وہاں کے بسنے والے لوگوں کے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے، وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کشمیریوں کا مسئلہ پوری دنیا کے سامنے بھر پور انداز میں اٹھایا ہے جس کی وجہ سے مسئلہ کشمیر فلیش پوائنٹ بن چکا ہے، 5 اگست کو یوم استحصال یوم سیا ہ منائیں گے تاکہ عالمی دنیا غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس کی آئینی حثییت بحال اور فوجی محاصرہ ختم کروائے تاکہ وہاں پر بسنے والے لوگوں کی مشکلات میں کمی ہو سکے ، مقبوضہ جموں وکشمیر میں بہادری اور شجاعت کے ساتھ قربانیو ں کی لازوال داستان رقم کرنے والوں کو سلام پیش کرتا ہوں ، کشمیریوں کا مقدمہ دنیا کے ہر فورم پر لیکر جائیں گے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہندوستان اسرائیلی طرز پر مقبوضہ کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیل کررہا ہے ہندوستان مقبوضہ کشمیر کے ڈومیسائل کے قوانین میں تبدیلی کر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہا ہ،یکشمیری بھارت کے کسی اقدام کو تسلیم نہیں کرتے اور بھارت کے غاصبانہ اور جارحانہ اقدامات کے خلاف پوری قوم ایک ہے مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام اکیلے نہیں ہیں، پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام ان کی پشت پر ہیں نریندر مودی کے 5اگست کے بعد اقدامات نے نام نہاد ہندوستانی جمہوریت کے دعوے کو بے نقاب کر دیا کشمیری عوام کو اپنی مرضی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جائے ۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک سال سے مقبوضہ کشمیر کا پورا علاقہ ایک کھلی جیل اور پوری آبادی قیدی بنی ہوئی ہے لیکن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان سمیت وہ مغربی اقوام جو انسانی قانون اور انسانی حقوق کی محافظ کہلاتی ہیں پُر اسرار خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں، بھارت نے اکتوبر 1947ء میں کشمیر کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنے کے بعد وہاں قتل وغارت گری کا جو سلسلہ شروع کیا وہ 73سال گزر جانے کے بعد آج بھی جاری ہے اور ان سات دہائیوں میں بھارت نے آزادی، حق خود ارادیت اور انسانی حقوق مانگنے والے پانچ لاکھ انسانوں کو قتل کر دیا اور آج بھی مقبوضہ کشمیر کے ہر شہر، قصبہ اور گاؤں میں بھارتی فوج محاصرے اور تلاشی کے نام پر نوجوانوں کو چُن چُن کر قتل کر رہی ہے تاکہ آزادی، حق خودارادیت اور انسانی حقوق کے لئے اٹھنے والی ہر آواز کو خاموش کر دیا جائے۔

انہوںنے کہا کہ بھارت نے گزشتہ سال پانچ اگست کو مقبوضہ کشمیر پر چڑھائی کر کے ریاست پر دوبارہ قبضہ کیا اسے دو حصوں میں تقسیم کیا اور ان دو حصوں کو دہلی کے ماتحت کر کے یہ پیغام دیا کہ ریاست کے نظم ونسق اور اس کے مستقبل کو طے کرنے میں وہاں کے عوام کی رائے کی کوئی اہمیت نہیں ہے بھارت جو مرضی کر لے وہ کشمیریوں کے دلوں سے جذبہ آزادی نہیں نکال سکتا، کشمیری عوام آزادی سے کم کسی بھی اقدام کو ہر گز تسلیم نہیں کریں گے ۔

کوٹلی میں شائع ہونے والی مزید خبریں