سیاحت کے فروغ کی خواہشمند حکومت سیاحت دشمن نکلی

محکمہ سیاحت پنجاب کا ڈبل ڈیکربس کے کرایوں میں اضافہ، کرایوں میں 50 سے 100 روپے اضافہ کیا گیا، ذہنی معذور اور بزرگ شہریوں کیلئے سفر مفت، نئے کرایوں کا اطلاق آئندہ مہینے سے ہوگا، محکمہ صحت پنجاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 18 اکتوبر 2018 17:12

سیاحت کے فروغ کی خواہشمند حکومت سیاحت دشمن نکلی
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 اکتوبر2018ء) محکمہ سیاحت پنجاب نے ڈبل ڈیکربس کے کرایوں میں اضافہ کردیا ہے، کرایوں میں 50 سے 100 روپے بڑھایا گیا ہے، نئے کرایوں کا اطلاق آئندہ مہینے سے ہوگا، تاہم ذہنی معذور اور بزرگ شہریوں کیلئے سفر مفت کر دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے میٹرو بسوں پر سبسڈی ختم جبکہ محکمہ صحت پنجاب نے ڈبل ڈیکر بسوں کے کرایوں میں اضافہ کردیا ہے۔

محکمہ سیاحت پنجاب کے مطابق نئے کرائے آیندہ ماہ سے وصول کیےجائیں گے۔ کرایوں میں 50 سے 100 روپے بڑھایا گیا ہے۔ قذافی اسٹیڈیم سے گریٹر پارک تک کرایہ 300 روپے لیا جائے گا۔ قذافی سے واہگہ بارڈر تک کرایہ 300 سے 400 کر دیا گیا ہے۔ طالب علموں کے لیے نیا کرایہ 150 سے 200 روپے ہے۔ تاہم ڈبل ڈیکر بسوں میں ذہنی معذور اور بزرگ شہریوں کے لیے سفر کی سہولیات مفت کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزیرخزانہ پنجاب مخدوم ہاشم بخت نے اپنے بیان میں کہا کہ پنجاب میں میٹرو بسوں کے کرائے پر سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ وزیرخزانہ پنجاب نے کہا کہ ملتان اورراولپنڈی کی میٹرو پرسالانہ12ارب روپے کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ شاہدرہ سے گجومتہ چلنے والی میٹروبسوں کے کرائے اسٹاپ ٹو اسٹاپ مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

میٹرو بسوں کے کرائے ریشنلائزکرنے سے حکومتی سبسڈی میں بھی کمی آئے گی۔ کرائے ریشنلائزکرنے سے عوام پربوجھ بھی نہیں پڑے گا۔ بجٹ میں چھوٹی امپورٹڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس میں کمی اوربڑی گاڑیوں کی فیس بڑھائی ہے۔ وزیرخزانہ پنجاب مخدوم ہاشم بخت نے مزید کہا کہ عوام کو مفت علاج کیلئے ہیلتھ انشورنس کارڈ دیے جائیں گے۔ کاشتکاروں کو آسان شرائط پرقرضے دیے جائیں گے۔

پنجاب بھر کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگاردینے کیلئے بھی جامع پروگرام تیارکرلیا ہے۔ دوسری جانب وزیرخزانہ پنجاب مخدوم ہاشم بخت نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ اورنج لائن ٹرین منصوبے کی تعمیری لاگت 250ارب تک پہنچ گئی ہے۔اورنج لائن ٹرین منصوبہ شہبازشریف حکومت کے حلق کا کانٹا بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت اورنج لائن ٹرینیں بنائیں ہم نے بجٹ میں خوراک ، تعلیم اور صحت کو ترجیح دی ہے۔

بجٹ میں ترقیاتی بجٹ کم کردیا ہے۔ صحت کی سہولتیں دینے کی بجائے میٹرو ٹرین پر پیسا لگایا گیا۔ موجودہ حکومت نے صحت کیلئے 284 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ پچھلے سال8 فیصد ہم نے 14 فیصد مختص کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے شعبے کیلئے 373ارب روپے مختص کیے ہیں۔ جو کہ پچھلے مالی سال کے بجٹ سے 28 ارب زیادہ ہے۔ معاشی بحران کے باوجود تعلیم کو ترجیح دی ہے۔

ملک میں اس وقت 90 لاکھ بچے سکول نہیں جاتے۔ تنخواہوں کی مد میں 313ارب روپے اور پنشن کیلئے 207 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اسی طرح سالانہ ترقیاتی اخراجات کو کم کرکے ترقیاتی اخراجات کیلئے 238 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ مقامی حکومتوں کیلئے 438 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ صاف پانی کیلئے 20ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ جبکہ ہیلتھ انشورنش پروگرام کو 36اضلاع تک پھیلایا جائے گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں