حکومت پنجاب کی جانب سے 56 کروڑ روپے کا قرض ضائع کرنے کا الزام

پنجاب اسمبلی میں حکومت پنجاب کی جانب سے قرضوں کے ضیاع کے تحریک التواء جمع کروا دی گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 23 ستمبر 2019 12:32

حکومت پنجاب کی جانب سے 56 کروڑ روپے کا قرض ضائع کرنے کا الزام
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 ستمبر 2019ء) : مسلم لیگ ن نے پنجاب کی موجودہ حکومت پر 56 کروڑ روپے کا قرض ضائع کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے غیر ملکی بینکوں سے لیا گیا 56 کروڑ روپے کا قرض مبینہ طور پر ضائع کرنے کے خلاف پنجاب اسمبلی میں تحریک التواء جمع کروادی گئی۔ یہ تحریک التواء مسلم لیگ ن کی رکن عظمیٰ بخاری کی جانب سے جمع کروائی گئی۔

تحریک التواء کے متن کے مطابق پنجاب حکومت غیر ملکی بینکوں سے 56 کروڑ کا قرض ضائع کر بیٹھی ہے۔ تحریک التواء کے متن میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے پنجاب سے فنڈز کے ضیاع پر جواب طلب کرلیا۔ وفاقی حکومت کے غیر ملکی قرضوں سے جاری منصوبوں کی تفصیلات طلب کرنے کے بعد پی اینڈ ڈی بورڈ اور محکمہ خزانہ متحرک ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

متن میں کہا گیا کہ وفاق نے پنجاب حکومت سے صوبائی اکاؤنٹس سے ضائع کیے جانے والے فنڈز کی تفصیلات طلب کیں جس میں انکشاف ہوا کہ صوبائی محکموں کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث 56 کروڑ روپے کا قرض ضائع ہوگیا۔

ان محکموں میں پی ایند ڈی بورڈ، آبپاشی اور محکمہ سیاحت شامل ہیں۔ خیال رہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ہی پنجاب حکومت کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، پنجاب حکومت کے کئی اسکینڈلز بھی سامنے آئے جس میں اختیارات کا غلط استعمال بھی شامل تھا ، یہی وجہ تھی کہ پنجاب کی گورننس کو بُرا قرار دے کر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو ہٹانے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا لیکن وزیراعظم عمران خان نے بارہا ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ عثمان بزدار ''وسیم اکرم '' ہیں اور وہ کہیں نہیں جائیں گے۔

جبکہ ایک اطلاع یہ بھی ہے کہ نواز شریف نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی حمایت کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو ہدایت کی ہے کہ وہ موجودہ وزیراعلیٰ کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنائیں ، کیونکہ عثمان بزدار کی نالائقی کی وجہ سے پنجاب میں سیاسی فائدہ ہو گا۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں