اعتزازاحسن کا پی ڈیم ایم جلسے پر مایوسی کا اظہار، مولانا پر تنقید

راستے بلاک تھے نہ پولیس نے روکا، جلسے میں لوگوں کے نہ آںے پر بہانہ بھی نہیں چل سکتا،مولانا فضل الرحمن جیسے چل رہے ہیں اس سے سیاسی خودکشی کا تاثر مل رہا ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما کی گفتگو

جمعرات 21 جنوری 2021 20:47

اعتزازاحسن کا پی ڈیم ایم جلسے پر مایوسی کا اظہار، مولانا پر تنقید
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے پی ڈی ایم کے جلسے سے مایوسی ہوئی،جلسے میں لوگ کیوں نہیں آ رہے ہیں اس پر بہانہ بھی نہیں چل سکتا۔راستے بلاک تھے نہ پولیس نے روکا۔لاٹھی بردار گروہ بھی جلسے میں نہیں آیا،ہم بی بی کے ساتھ جب نکلتے تھے تو پولیس کا گھیرا ہوتا تھا،کنٹینرز اٹھانا پڑتے تھے۔

مولانا فضل الرحمن جیسے چل رہے ہیں جس سے سیاسی خودکشی کا تاثر مل رہا ہے۔میرے خیال میں پی ڈی ایم نے لوگوں کو متحرک نہیں کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عمر کوٹ ضمنی الیکشن میں ارباب رحیم کو شکس دینا بڑی بات ہے۔فارن فنڈنگ کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے سینئر قانون دان اعترازا حسن نے کہا ہے کہ آرٹیکل 17 کے تحت پارٹی توکیا حکومت بھی ختم نہیں ہوسکتی،الیکشن کمیشن پارٹی کو تحلیل نہیں کرسکتا، فنڈنگ ضبط کرسکتا ہے، اگرکوئی سیاسی جماعت تحلیل ہوبھی جائے تو دوسرے نام سے آجاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معمولی فارن فنڈنگ پر کسی جماعت کو تحلیل نہیں کیا جاسکتا، الیکشن کمیشن پارٹی کو تحلیل نہیں کرسکتا، فنڈنگ ضبط کرسکتا ہے، فارن فنڈنگ سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی ،فارن فنڈنگ سے متعلق پورا ایک ٹرائل چلے گا، آرٹیکل 17 کے تحت پارٹی کیا حکومت بھی ختم نہیں ہوسکتی، ایسے اگر پارٹیاں تحلیل ہونے لگیں تو کوئی جماعت نہیں بچے گی۔

آئین میں واضح ہے ایسی فنڈنگ پر پارٹیوں کو تحلیل نہیں کیا جاسکتا، سیاسی جماعت تحلیل بھی ہوجائے تو دوسرے نام سے آجاتی ہے، میں کسی جماعت کو تحلیل کرنے کے حق میں نہیں ہوں۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں درخواستگزار اکبر ایس بابر نے اسکروٹنی کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے، 23 بینک اکانٹس میں ایک بینک کی تفصیل بھی نہیں دکھائی گئی، پی ٹی آئی اسکروٹنی کمیٹی پر اثرانداز ہورہی ہے، اسکروٹنی کمیٹی ناکام ہوچکی ہے، الیکشن کمیشن تمام ریکارڈ منگوائے، میڈیا اور عوام کے سامنے سماعت کی جائے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں