ٹیکس بارز،آئی سی اے ،چیمبرز کی مشاورت کے بغیر جاری ہوئے ہیں ایس آر اوز واپس لئے جائیں‘ مقررین

متنازعہ ایس آر اوز کی وجہ سے بڑی تعداد میں کیسز عدالتوں میں جارہے ہیں ‘ لاہور ٹیکس بار کے زیر اہتمام سیمینار

جمعہ 19 اپریل 2024 14:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2024ء) تمام ایس آر اوز جو ٹیکس بارز،انسٹیٹیوٹ آف چارٹر اکائونٹینٹس اورچیمبرز کی مشاورت کے بغیر جاری ہوئے ہیں انہیں واپس لیا جائے ، متنازعہ ایس آر اوز کی وجہ سے بڑی تعداد میں کیسز عدالتوں میں جارہے ہیں جس سے نہ صرف ٹیکس دہندگان کو مشکلات کا سامنا ہے وہیں ٹیکس اہداف بھی متاثرہوں گے۔

لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام ایف بی آر کے ایس آر اوز 350(1)2024اور 457(1)2024 کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں پاکستان ٹیکس بار اور لاہور ٹیکس بار کے عہدیداران اورممبران کی کثیر تعداد نے شرکت۔سیمینار میں لاہور ٹیکس بار کے صدر شہباز صدیق،نائب صدر انیب اختر انصاری ،جنرل سیکرٹری میاں محمد زاہد اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور ایف بی آر کی سولو فلائٹ پالیسیاں ٹیکس دہندگان کی تعداد کے بڑھنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں،سیلز ٹیکس ریٹرن کے ساتھ بیلنس شیٹ جیسی شرائط اس کا منہ بولتا ثبوت ہے ،تمام ایس آر اوز بذات خود قانون سے متصادم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ٹیکس بیس کو بڑھانا چاہتی ہے تو سیلز ٹیکس کو سنگل ڈیجٹ کرے اور ان پٹ کو ختم کر دے اس سے جو اربوں روپے کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں وہ حکومتی خزانے میں آنا شروع ہو جائیں گے اور کرپشن کا بھی خاتمہ ہوجائے گا ۔ایس آر اوز میں شرائط رکھ کر ٹیکس دہندگان کو خوفزدہ کیا جا رہا ہے جس سے اعتماد کا فقدان بڑھ رہا ہے ۔اس موقع پر پاکستان ٹیکس بار کے سینئر نائب صدر زاہد عتیق چودھری ،فاروق مجید،عاشق علی رانا،طاہر بشیر مغل،سابق صدر پاکستان ٹیکس بار رانا منیر حسین،محمد نعیم شاہ،طاہر بٹ،قمرالزمان چودھری ،محمد آصف رانا،حسن یوسف اور دیگر بھی مومودتھے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں