آئی ایم ایف کے دبائو پربجلی سبسڈی ختم کرنے سے عوامی مشکلات میں اضافہ ہوجائے گا‘امیر العظیم

ملک میں پسند اور ناپسند کی بنیاد پر احتساب کیا جارہاہے،نیب بلاتفریق احتساب کے نظام کو یقینی بنائے‘عوامی وفود سے گفتگو

بدھ 14 نومبر 2018 18:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2018ء) امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاہے کہ چین اور سعودی عرب سے ریلیف پیکیج کے دعوئوں کے بعدپی ٹی آئی کی حکومت کا آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کرناناقابل فہم ہے۔ایک طرف حکمران معاشی بحران ختم ہونے کی نوید سنا رہے ہیں تو دوسری جانب آئی ایم ایف کے دبائوپر عوام کوبجلی پر ملنے والی 186ارب روپے کی سبسڈی واپس لینے کی تیاری کررہے ہیں۔

ایسے اقدامات سے عوامی مشکلات میں مزیداضافہ ہوجائے گا۔ قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ کہاں ہے تحریک انصاف کی تجربہ کار معاشی ٹیم جس کی بات عمران خان انتخابات سے قبل کیاکرتے تھے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روزعوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ بینکنگ نظام پر ہیکرزکے مسلسل حملے اور اکائونٹس میں لاکھوں روپے کی جعلسازی تشویش ناک امر ہے جس نے پوری قوم کو اضطراب میں مبتلاکرکے رکھ دیا ہے۔

(جاری ہے)

لوگوں کی عمر بھر کی کمائی کو چند منٹوں میں لوٹ کرلے جانا افسوس ناک امر ہے جس نے پورے بینکنگ نظام کی سیکیورٹی پر سوالیہ نشان کھڑے کردیئے ہیں۔صرف پندرہ روز میں بینکنگ نظام پر تین ہزار سے زائد ہیکرزحملے ہوچکے ہیں۔ڈارک ویب پر فروخت ہونے والا صارفین کاڈیٹاپاکستان میں آن لائن بینکنگ فراڈ میں ملوث مافیاخریدکر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے کااستعمال کررہا ہے۔

سائبر کرائم اور دیگر انسداد بدعنوانی کے ادارے ملوث افراد کوجلد ازجلد گرفتارکرکے کیفر کردار تک پہنچائیں بصورت دیگر لوگوں کاحکومتی سیکیوٹی اوربینکنگ نظام پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔انہوں نے کہاکہ ملک میں آئے روز نت نئے انداز میں فراڈ اور کرپشن کے طریقے منظر عام پر آرہے ہیں ،اس کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کوبھرپورکام کرنے کی ضرورت ہے۔

عوام کے خون پسینے کی کمائی کو لوٹنے والوں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایاجائے۔حکومت وقت کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنائے اور ایسی پالیسیاں مرتب کرے جن سے حقیقی معنوں میں لوگوں کو تحفظ کا احساس ہو۔امیر العظیم نے مزیدکہاکہ نیب ملک میں بلاتفریق احتساب کے حوالے سے پالیسی کو واضح کرے۔ سپریم کورٹ کے حالیہ ریمارکس نیب کی کارکردگی کاپول کھول دینے کے لیے کافی ہیں۔کچھ مجرمان کوپکڑنے اور کچھ کو آزاد چھوڑ دینے سے قوم میں غلط پیغام جارہا ہے۔یوں محسوس ہوتاہے کہ ملک میں احتساب پسند اور ناپسند کی بنیاد پر کیاجارہا ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں