سمیڈا نے ایس ایم ای سیکٹر کی براہ راست معاونت سے قومی معیشت میں 41ارب سے زائد کی معاشی قدر پیدا کی

ارب سے زائد کی سرمایہ کاری ممکن بنائی ،9لاکھ 32ہزار 740ملازمتیں پیدا ہوئیں‘اجلاس میں شرکاء کو بریفنگ

منگل 16 اپریل 2024 21:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2024ء) نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کے 13رکنی وفد نے سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے صدردفتر کا دورہ کیا اور سمیڈا کی ایس ایم ای سیکٹر کی فراہم کردہ خدمات اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہی حاصل کی۔ وفد کی قیادت انسٹیٹیوٹ کے فیکلٹی ایڈوائزر محمد عمر کر رہے تھے جبکہ سمیڈا کی طرف سے جنرل منیجر سنٹرل سپورٹ سقراط امان رانا، جنرل منیجر پالیسی اینڈ پلاننگ نادیہ جہانگیر سیٹھ، جنرل منیجر آٹ ریچ،راجہ حسنین جاوید ، جنرل منیجر مانیٹرنگ اینڈ ایویلیویشن احمد منصور چودھری اور جنرل منیجر بزنس ڈویلپمنٹ سروسز اشفاق احمد نے وفد سے تبادلہ خیال کیا۔

قبل ازیں سمیڈا کی طرف سے دی جانے والی ایک پریزینٹیشن میں بتایا گیا کہ سمیڈا نے ایس ایم ای سیکٹر کی براہ راست معاونت کے ذریعے قومی معیشت میں 41ارب روپے سے زائد کی معاشی قدر پیدا کی ہے جبکہ ایس ایم ای سیکٹر میں 32ارب سے زائد کی سرمایہ کاری ممکن بنائی ہے، جس سے 9لاکھ 32ہزار 740ملازمتیں پیدا ہوئیں۔

(جاری ہے)

وفد کو بتایا گیا کہ سمیڈا انتہائی محدود افرادی قوت اور مالی وسائل کے باوجود ملک بھر میں ایس ایم ایز کے فروغ کے لئے یکساں خدمات انجام دے رہا ہے اور اس مقصد کے لئے 4صوبائی دفاتر کے علاوہ 23 یک رکنی علاقائی بزنس سنٹرز سے کام لیا جا رہا ہے۔

سمیڈا کے ماہرین نے بتایا کہ ایس ایم ای پالیسی 2021کے تحت ٹیکسوں اور ریگولیٹری ماحول کے حوالے سے ایس ایم ای سیکٹر کو درپیش مشکلات کا کافی حد تک ازالہ کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا کہ مذکورہ پالیسی پر عملدرآمد کے لئے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کی قیادت میں ایک نیشنل کوآرڈی نیشن کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہے جبکہ صوبوں میں اس پالیسی پر عملدرآمد کے لئے چیف سیکرٹریوں کی سرکردگی میں 6صوبائی ورکنگ گروپ قائم کئے جا چکے ہیں۔ ماہرین نے امید کی کہ مذکورہ پالیسی پر عملدرآمد کی تکمیل سے ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول تشکیل پائے گا۔

متعلقہ عنوان :

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں