ٹ*سیاسی معاملات کودرست کرنے تک مسائل حل نہیں ہوسکتی:شاہد خاقان عباسی

ج*آئی ایم ایف کے پاس جانا ناکامی کا اعتراف ہے، سابق وزیراعظم کا خطاب

اتوار 28 اپریل 2024 20:20

) لاہور (آن لائن) سابق وزیراعظم و سینئر سیاست دان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات کودرست کرنے تک مسائل حل نہیں ہوسکتے، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایم ایف) آپ کو زندہ رکھتا ہے، آئی ایم ایف کے پاس جانا اس بات کا اعتراف ہے کہ ہم ناکام ہوچکے ہیں۔لاہور میں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہر اکنامک پیرامیٹرز پر آپ زوال پذیر ہیں، لوگ کہتے ہیں کہ بجٹ میں کیا ریلیف آئے گا آپ نے جو کچھ کرنا ہے قرضہ لے کر کرنا ہے، آپ کی انڈسٹری کی گروتھ ہو ہی نہیں سکتی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم آٹا بانٹنا شروع کر دیتے ہیں جس میں 40فیصد چوری ہوتی ہے، اگر سیاسی معاملات کو درست نہیں کریں گے تو یہ معاملات درست نہیں ہوں گے، کسی خام خیالی میں نہ رہیں، تمام چیزیں آپس میں جڑی ہوئی ہیں، ہم سب چیزوں سے بے نیاز ہو کر دعوے کرتے ہیں، ان دعوں میں کوئی حقیقت نہیں۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نالائق ہیں اپنے معاملات خود حل نہیں کر سکتے، آئی ایم ایف ڈیل سے گروتھ رک جاتی ہے مہنگائی بڑھتی ہے، آئی ایم ایف ہمارے لیے آئی سی یو ہے، 24ویں بار آئی سی یو جا رہے ہیں، اس سے مرض ٹھیک نہیں ہوگا۔

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ایک ڈالر کی امداد دکھائیں جس سے کوئی چیز بنائی ہو جو ایکسپورٹ کی ہو، بیرونی سے بڑا مسئلہ اندرونی قرض بن گیا ہے۔ اس وقت ہر اکنامک پوائنٹ پر ہم نیچے جا رہے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ سنا ہے اس بار آئی ایم ایف ٹارگیٹ بیس فنڈز جاری کرے گا۔ جس ملک میں عدل کا نظام نہیں ہو گا وہاں ترقی نہیں آسکتی، نظام عدل درست ہونے تک ملک آگے نہیں چل سکتا اور کہیں سے سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جس ملک میں سیاسی انتشار ہوگا اس ملک کی معیشت کمزور ہو گی، وفاقی حکومت کی جو مجموعی آمدن ہے وہ اس کا سود بھی پورا نہیں کر سکتی، ڈالر کی قیمت میں کمی کسی صورت ممکن نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ یہ بجٹ میں عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے مہنگی بجلی خرید کر آپ کسی بھی سیکٹر میں کام نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ عوام پر بوجھ ڈالنے کے بجائے کم کرنیکی ضرورت ہے۔سابق مشیر خزانہ ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا کا تقریب سیخطاب میں کہنا تھا کہ ہمیں بجٹ خسارے کوکم کرنیاور ایکسپورٹ بڑھانے کی ضرورت ہے۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں