پولیس نے کسانوں کو پنجاب اسمبلی کی طرف آنے سے روکدیا ،لاٹھی چارج کے بعد متعدد کو گرفتار کر لیا گیا

مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ،اپوزیشن کا اظہار یکجہتی کیلئے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں احتجاج

پیر 29 اپریل 2024 23:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) پولیس نے مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج کیلئے آنے والے کسانوں کو جی پی او چوک میں آگے بڑھنے سے روک دیا جبکہ لاٹھی چارج کے بعد متعدد کسانوں کو گرفتار بھی کر لیا گیا، پولیس کی جانب سے کسانوں کو پنجاب اسمبلی کی طرف آنے سے روکنے کیلئے مختلف مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں جس کی وجہ سے عام شہریوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا رہا ، ملک احمد خان بھچر کی قیادت میں اپوزیشن اراکین اسمبلی نے کسانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔

تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد نے حکومت کی جانب سے ہدف سے کم گندم خریدنے کے اعلان کے خلاف پنجاب اسمبلی کے سامنے احتجاج اور دھرنے کا اعلان کیا تھا جس کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری کو صبح سویرے ہی مال روڈ اور شہر کے داخلی راستوں پر تعینات کر دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس کی جانب سے کسانوں کو پنجاب اسمبلی کے سامنے پہنچنے سے روکنے کے لئے مختلف مقامات پر رکاوٹیں جبکہ واٹر کینن اور پریژنز وینز بھی کھڑی رکھی گئیں ۔

کسانوں اتحاد رہنمائوں نے دعویٰ کیا کہ احتجاج سے قبل ہی پولیس نے کسانوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کرتے ہوئے کسان بورڈ پنجاب کے صدر رشید منہالہ سمیت دیگر کسان رہنمائوں کو گرفتار کر لیا ۔شام کے وقت کسان بڑی تعداد جی پی او چوک میں جمع ہونے میں کامیاب ہو گئے جنہوں نے پنجاب اسمبلی کے سامنے پہنچنے کے لئے ریلی کا آغاز کیا تو پولیس کی بھاری نفری نے لاٹھی چارج کے بعد متعدد کسانوں کو گرفتار کر لیا اور اپنے ساتھ لے گئی ۔

راستوں کی بندش کی وجہ سے ٹریفک کا نظام جام رہا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ علاوہ ازیں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کی قیادت میں اپوزیشن اراکین نے کسانوں کی گرفتاریوں کے خلاف اور ان سے اظہار اظہار یکجہتی کے لئے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔اراکین اسمبلی نے ہاتھوںمیں پلے کارڈ اور کتبے بھی اٹھا رکھے تھے جن پر کسانوں کے حق میں تحریردرج تھی جبکہ اراکین اسمبلی نے کسانوں کے حق میں اور حکومت کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔

اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے کہا کہ ہم کسانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں ، حکومت کسانوں کے مطالبات تسلیم کرنے کی بجائے ان کی گرفتاریاں کر رہی ہیں۔ کسانوں کو اپنے مطالبات کے لئے احتجاج کرنے سے روکا جارہا ہے ، گندم کی امدادی قیمت3900روپے فی من مقرر کی گئی ہے لیکن خریدار نہیں ہے ۔ حکومت کسانوں سے اعلان کردہ قیمت پر گندم خریدے اور گندم خریداری کے ہدف کو بھی بڑھایا جائے ۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں