ملک میں کرونا وائرس کے معیشت پر بد ترین اثرات کے پیشِ نظراتاجروں کو نقصان،مشکلات کا سامنا ہے،سید جواد حسین کاظمی

حکومتِ وقت دیگر ممالک کی طرح ورلڈ بینک اور آء ایم ایف سے ریلیف پیکج کے حوالے سے بات چیت کر ے،بانی خیبر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری

اتوار 22 مارچ 2020 20:40

لنڈی کوتل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2020ء) بانی خیبر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری و گروپ لیڈر سید جواد حسین کاظمی نے میڈیا کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جاری کرونا وائرس کے معیشت پر بد ترین اثرات کے پیشِ نظراورپاک آفغان سرحدوں کی بندش سے تاجروں کو اربوں روپے کا نقصان اور بہت زیادہ مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ ڈیڑھ سال سے جاری کاروباری مندی اورکرونا وائرس کے حملہ کی وجہ سے ملکی معیشت کو سخت نقصان کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ حکومتِ وقت دیگر ممالک کی طرح ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف سے ریلیف پیکج کے حوالے سے بات چیت کر ے اور اس امر کو یقینی بنائے تاکہ ملکی معیشت میں کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے ٹریڈ اور انڈسٹری کو بروقت بچایا جاسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کو سہولیات نہ دی گئی تو مستقبل قریب میں حالات اس حد تک خراب ہو سکتے ہیں کہ عام آدمی سڑکوں پر آجائیں گے اور حالات کنٹرول کرنے سے باہر ہوگااس لئے بروقت منصوپہ بندی کرکے تاجروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے انہوں نے مزید کہا کہ سرحدی علاقوں میں کاروباری سرگرمیوں پر پابندی سے علاقے کے عوام کو قحط سالی کا سامنا ہے لہذا کور انٹین اور فیومی گیشن اسپرے جیسی احتیاطی تدابیرکے ساتھ جزوی طور پرتجارت کی اجازت دی جاے جس سے نہ صرف علاقے میں بے روزگاری کا خاتمہ ہو گا بلکہ اشیاء خوردونوش کی وافر مقدار میسر ہوسکے گی آخر میں انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پربیل آؤٹ پیکج دیا جائے تاکہ تاجر برادری کے مسائل حل ہوجائے۔

لنڈی کوتل میں شائع ہونے والی مزید خبریں