پاک افغان طورخم بارڈر پر روزگار کیلئے آسانیاں پیداکی جائیں‘صدر خیبر سیاسی اتحاد

ناروا لوڈ شیڈنگ قابل قبول نہیں۔قومی و اجتماعی مسائل کی حل کیلئے سیاسی و قومی مشران ایک پیج پر ہیں

پیر 7 دسمبر 2020 14:27

لنڈی کوتل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2020ء) خیبر سیاسی اتحاد کے صدر مفتی اعجاز شینواری نے کہا ہے کہ پاک افغان طورخم بارڈر پر روزگار کیلئے آسانیاں پیداکی جائیں۔بین الاقوامی قوانین کی تحت مقامی لوگوں کوبارڈر پر روزگار دینا ناگزیر ہے۔ ناروا لوڈ شیڈنگ قابل قبول نہیں۔قومی و اجتماعی مسائل کی حل کیلئے سیاسی و قومی مشران ایک پیج پر ہیں۔

NCP گاڑیوں کو ضلع بھر نقل و حمل کی اجازت دی جائیں۔ہم جینا چاہتے ہیں نامعلوم افراد کیجانب ٹارگٹ کلنگ سمجھ سے بالاتر ہے عوام کی تحفظ کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

خیبر سیاسی اتحاد کی زیر اہتمام گرینڈ قومی جرگہ کا انعقاد ہوئی جسمیں تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں فلاحی تنظیموں کے صدور پیرامیڈیکس سمیت قومی مشران و سیاسی ورکرز نے شرکت کئے اس موقع پر ایم پی اے شفیق شیر افریدی، خیبر سیاسی اتحاد کے صدر و جمعیت علماء اسلام کے فاٹا نائب امیر مفتی اعجاز شینواری، چئیرمین قومی وطن پارٹی ضلع خیبر علی رحمان شلمانی، پی پی پی صدر حضرت ولی افریدی، پی ٹی آئی عبدالرازق شینواری، مراد حسین افریدی، عوامی نیشنل پارٹی لنڈی کوتل کے صدر سیداجان افریدی، نوجوانان قبائل کے صدر اسراراحمد، مزدور یونین کے صدر فرمان علی، لنڈی کوتل بازار صدر جعفر علی شینواری، مرستہ ویلفئیر کے صدر الیاس، فلاحی تنظیم کے صدر اختر علی شینواری و دیگر نے گرینڈ جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دور جدید میں ہم اپنے حقوق سے محروم ہیں جس کی اصل وجہ خاموشی و بے اتفاقی ہے اتفاق تمام مسائل کی حل ہے جس پر سب متفق ہوئیں اور اجتماعی مسائل کی حل کیلئے ایک ساتھ چلنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اتفاق میں برکت ہے او مل کر مسائل کا بہترین حل نکالینگے خواں حکام بالا سے ڈائیلاگ کی شکل میں ہو یا احتجاج عوامی مسائل پر ہم سب کا زیرو ٹیلورینس ہیں انہوں نے کہا کہ ایک سازش کی تحت ہمیں کمزور کرنے کی ناکام کوشش ہورہی ہیں ایک طرف طورخم بارڈر پر ہم سے روزگار چھیننا گیا جس سے ہم معاشی طور پر کمزور ہوگئے جس سے روز بروز بے روزگاری میں اضافہ ہورہاہیں طورخم بارڈر سے لاکھوں افراد کا روزگار منسلک ہیں بجاء سختیا عوام دشمن پالیسی ہے ہمیں روزگار کے مواقع دی جائیں اور تجارت کی فروغ کیلئے اقدامات اٹھائے تاکہ قومی خزانے کو بھی اس سے استفادہ حاصل ہوسکے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتسان پر نرم پالیسی کی ہم مخالفت نہیں کرتے لیکن وہی پالیسی اپنے ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ بھی عمل میں لائیں جائے تاکہ ہم بھی بغیر پاسپورٹ و ویزہ جا سکے کیونکہ مسلمان ہمسایہ ملک کے ساتھ آنے جانے میں دشواری نہ ہو انہوں نے کہا کہ NCP گاڑیوں کو ملاکنڈ جیسے ازادانہ طور پر نقل و حمل کی اجازت دی جائیں تاکہ ضلع بھر میں غریب ٹیکسی ڈرائیور اپنے دو وقت کی رزق حلال کماء سکے انہوں نے ٹارگٹ کلنگ پر ستخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ نامعلوم ہمیں منظور نہیں حکومت ٹارگٹ کلرز کے خلاف قانونی کاروائی کرے اور ان کو قرار واقعہ سزا دے کیونکہ ہم پہلے سے بہت رویئے ہوئی قوم ہے دور دہشتگردی میں ہمیں بہت دکھ ملا ہے وہی زخموں پر مرہم پٹی کا اعلاج تاحال نہیں ہوا ہے ہم جینا چاہتے ہیں اسلئے ریاست پاکستان سے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہیں اخر میں پاک افغان طورخم بارڈر پر اسانیاں پیدا کرنے اور بجاء سختی کیخلاف احتجاجی راہ اپنائنگے جس کے لئے آئندہ اتوار کے روز مشاورتی اجلاس ہوگی اگر حکومت نے بجاء سختیاں ختم نہ کئے گئے تو احتجاجی دھرنا دینگے۔

لنڈی کوتل میں شائع ہونے والی مزید خبریں