شہید ڈاکٹر یاسین بلوچ مستقل مزاج اور صابر انسان تھے ،مشکل حالات و واقعات کا خندہ پیشانی اور مستقل مزاجی کے ساتھ مقابلہ کیا ،جان محمد بلیدی

مرحوم نفیس اور شائستہ شخصیت کے مالک تھے ،کمی بلوچستان اور نیشنل پارٹی میں ہر مرحلے پر محسوس کی جائیگی، رہنماء نیشنل پارٹی

منگل 12 نومبر 2019 22:18

لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2019ء) نیشنل پارٹی کے قومی رہبر شہد ڈاکٹر یاسین بلوچ کی حب میں منعقدہ تعزیتی اجلاس سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی اور مرکزی نائب صدر رجب علی رند نے خطاب کرتے ہوئے شہید ڈاکٹر یاسین بلوچ کو سیاسی و قومی جدوجہد اور خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ شہید ڈاکٹر یاسین بلوچ مستقل مزاج اور صابر انسان تھے مشکل حالات و واقعات کا خندہ پیشانی اور مستقل مزاجی کے ساتھ مقابلہ کیا سیاسی بحرانوں کا حوصلے ، تدبر اور بہادری سے سامنا کیا وہ ایک نفیس اور شائستہ شخصیت کے مالک تھے ان کی کمی بلوچستان اور نیشنل پارٹی میں ہر مرحلے پر محسوس کی جائیگی۔

اجلاس سے مرکزی کمیٹی کے رکن نظام رند تحصیل صدر روشن خان ،بی ایس او کے رہنما حنیف بلوچ،واجہ عبدالغنی رند اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

رہنماوں نے کہا کہ مضبوط سیاسی و قومی جماعت کے بغیر قومی و سیاسی حقوق کا حصول ممکن نہیں کارکنوں کی یہ سیاسی ذمہ داری ہے کہ وہ پارٹی کے پروگرام کو گھر گھر پہنچائیں اور عوام کو سیاسی پلیٹ فارم پر متحد کریں یہی بہترین طریقہ ہے اپنے محبوب شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا۔

انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں تاریخ کی کمزور ترین سلیکٹیڈ حکومت قائم ہے جس کو عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں صوبہ بدحال تباہ و برباد ہے بدامنی اور سماجی برائیوں نے سماج کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے قومی شاہرائیں غیر محفوظ ہیں اغوا برائے تاوان ایک منافع بخش کاروبار کی شکل اختیار کر چکا ہے سرکاری نوکریاں فروخت ہورہی ہیں حب اور لسبیلہ کے بیشتر علاقوں میں منشیات کا کاروبار عروج پر ہے انتظامیہ اور حکومت خواب خرگوش میں ہے حب جیسا صنعتی شہر دھول اور مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہو چکا ہے حب و لسبیلہ کے صنعتوں میں مقامی افراد کو کوئی اندر گھسنے نہیں دے رہا ہے بیروزگاری اور مہنگائی کے طوفان نے عوام کا جینا حرام کردیا ہے۔

لسبیلہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں