سیوریج کے پانی سے سبزیوں کی کاشت انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہے ،کینسر کاباعث بھی سن سکتی ہے، ڈاکٹرعنصر نعیم اللہ

اتوار 14 اپریل 2024 15:50

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اپریل2024ء) ایسوسی ایٹ پروفیسرمیاں نواز شریف زرعی یونیورسٹی ملتان ڈاکٹر عنصر نعیم اللہ نے کہا ہے کہ سیوریج کے پانی سے سبزیوں کی کاشت انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہے ۔سیوریج کے پانی میں انسانی فضلے کے ساتھ صابن اور دیگر کیمیکل سیسہ سلفر جیسی دھاتیں شامل ہوتی ہیں اس پانی سے جب سبزیاں کاشت کی جاتی ہیں تو ان کیمیکل کے اثرات سبزیوں میں جذب ہو جاتے ہیں ان سبزیوں کو ہم جتنا مرضی دھو لیں جو کیمیکل ان میں جذب ہو چکے ہوں وہ ختم نہیں ہو سکتے۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹرعنصر نعیم اللہ نے مزید کہاکہ سیوریج کے پانی سے کاشت شدہ سبزیاں اکثر پیٹ درد،ڈائریا،اسہال،ہیضہ، معدہ اور جگر کی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں اور جگر کی بیماری ہی کینسر کی صورت میں اختیارکرجاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ کہ سبزیاں ہی نہیں بلکہ آلودہ پانی سے جانوروں کا چارہ کاشت کیا جاتا ہے جب وہ چارہ جانور کھاتے ہیں اس سے ان جانوروں کے گوشت اور دودھ میں بھی زہریلے اثرات شامل ہو جاتے ہیں اور جب وہ دودھ اور گوشت انسان استعمال کرتے ہیں تو وہ بھی انسانی صحت کے لئے زہر ثابت ہو رہے ہیں۔

نشتر ہسپتال ملتان کے ماہر امراض معدہ و جگر ڈاکٹر محمد ذوالقرنین نے اے پی پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آلودہ پانی سے کاشت سبزیاں انسانی صحت پہ بہت برے اثرات مرتب کر رہی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں برس امراض معدہ کے 26120 مریضوں نے ہسپتال سے معائنہ کروایا ۔اسی طرح نشتر ہسپتال میں رواں برس یرقان کے مریضوں کے 8لاکھ61ہزار079 کی سکریننگ کی گئی جس میں ہیپاٹائٹس بی کے 1853 مریض سامنے آئے۔ اس طرح ہیپاٹائٹس کے 4010 مریضوں میں ہیپاٹائٹس سی کے مریضوں میں تشخیص ہوئی۔395/

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں