ضلع لیہ میں مسلم لیگ (ن)کا تقریباً خاتمہ ہوگیا

عام انتخابات 2018میں این اے 187سے آزاد امیدوار بہادر احمد خان سیہڑ فیورٹ این اے 188سے تحریک انصاف کے امیدوار نیاز احمد جکھڑاور پیپلز پارٹی کے امیدوار ملک رمضان بلھر جٹ کے درمیان کانٹے کے مقابلے کاامکان حلقے میں پانچ صوبائی سیٹیں بھی ہیں، پی پی 262سے پیپلز پارٹی کے امیدوار انعام الحق اور آزاد امیدوار ملک احمد علی اولکھ جو کہ پہلے چار مرتبہ صوبائی اسمبلی کے ممبر بن چکے ہیں کے درمیان سخت مقابلہ ہے

اتوار 22 جولائی 2018 19:20

ٓاسلام آباد+ملتان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جولائی2018ء) ضلع لیہمیں مسلم لیگ (ن)کا تقریباً خاتمہ ہوگیا ۔ عام انتخابات 2018میں این اے 187سے آزاد امیدوار بہادر احمد خان سیہڑ فیورٹ جبکہ این اے 188سے تحریک انصاف کے امیدوار نیاز احمد جکھڑاور پیپلز پارٹی کے امیدوار ملک رمضان بلھر جٹ کے درمیان کانٹے کے مقابلے کاامکان ہے ۔ حلقے میں پانچ صوبائی سیٹیں بھی ہیں جن میں سے پی پی 262سے پیپلز پارٹی کے امیدوار انعام الحق اور آزاد امیدوار ملک احمد علی اولکھ جو کہ پہلے چار مرتبہ صوبائی اسمبلی کے ممبر بن چکے ہیں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع لیہ میں گزشتہ چند روز میں سیاسی فضا ء مکمل طور پر تبدیل ہو تی نظر آئی ہے۔ ضلع میں قومی اسمبلی کی دو جبکہ صوبائی اسمبلی کی پانچ سیٹیں ہیں جن پر الیکشن ہونا ہے ۔

(جاری ہے)

این اے 187سے چند روز پہلے تک پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار مجید خان نیازی کا گراف سب سے اوپر تھا لیکن چند روز میں مجید خان نیازی کا گراف تیسرے سے چوتھے نمبر پر چلا گیا ہے اور عوامی رائے کی بڑی تعداد نے بہادر خان سیہڑ سے الحاق کرلیا ہے او ر حلقے کے بڑے بڑے گروہ انکے گروپ میں شامل ہوچکے ہیں ۔

اسطرح صاجزادہ فیض الحسن جو کہ مسلم لیگ(ن ) کے امیدوار ہیں اچھے ووٹ لینے کی پوزیشن میں ہیں ،صاجزادہ فیض الحسین نے 2013کے الیکشن میں 118319ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی تھی جبکہ بہادر خان نے 80892ووٹ لئے تھے۔ اس سے قبل بہادر خان 2002اور 2008کے الیکشن میں دو مرتبہ ایم این اے منتخب ہوئے تھے جبکہ آئندہ الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف نے مجید خان نیازی کو ایم این اے کاٹکٹ دیا ہے وہ 2013کے الیکشن میں تحریک انصاف کی ٹکٹ پر ایم پی اے منتخب ہوئے تھے ۔

مجید خان عوام میں پیسہ خرچ کرنے میں کافی مشہور جانے جاتے ہیں لیکن ایم پی اے منتخب ہونے کے بعد عوام سے دور رہے جس کی وجہ سے عوامی ردعمل کے طورپر انہیں سخت تنقید کا سامنا ہے جبکہ این اے 187سے پیپلز پارٹی کے امیدوار چوہدری الطاف حسین ہیں جنہوںنے 2008میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور 48000سے بھی زائد ووٹ لئے ۔ جیتنے والے امیدوار کے 56000سے زائد ووٹ تھے اسطرح بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی خواتین اور آرائیں برادری نے اگر چوہدری الطاف حسین کو ووٹ دیدیا تو وہ بھی اپ سیٹ کرسکتے ہیں۔

لیہ کے دوسرے حلقے 188میں تحریک انصاف کے امیدوار نیاز احمد جکھڑ اور رمضان بلھر جٹ کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے ۔چند روز قبل تک نیاز احمد جکھڑ کا کوئی مقابلہ نہیں تھا لیکن اب عوامی رائے تقریباً بدلتی جارہی ہے ، او ر رمضان بلھر کا گراف کافی اوپر آ گیا ہے جس کی وجہ سے وہ اپ سیٹ کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔ جس کی ایک بڑی وجہ ملک غلام حیدر تھند جن کی بیگم پاکستان تحریک انصاف کی ایم پی اے کی امیدوار ہیں لیکن وہ خود تحریک انصاف کے امیدوا ر اور ملک نیاز احمد جکھڑ کی کھل کرمخالفت کررہے ہیں ۔

اسطرح ملک نیاز احمد جکھڑ بھی پی پی 264سے پاکسان تحریک انصاف کی سعیدہ بیگم کی بجائے آزاد امیدوار رفاقت گیلانی کی سپورٹ کررہے ہیں۔ جس سے فائدہ ملک رمضان بلھر کو ہورہا ہے۔ این اے 188میں مسلم لیگ ن کے امیدوار سید ثقلین شاہ بخاری ہیں جو دومرتبہ لگاتار قومی اسمللی کے امیدوار رہے ہیں لیکن عوام میں نہ رہنے کی وجہ سے حلقے میں انہیں سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

لیہ کی پانچ صوبائی اسمبلی کی سیٹوں پر پی پی 262پر پیپلز پارٹی کے امیدوار چوہدری انعام الحق اور آزادامیدوار ملک احمد علی اولک اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چوہدری اظہر مقبول کے درمیان مقابلہ ہے لیکن چوہدری انعام الحق فیورٹ ہیں اسطرح پی پی 281میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار شہاب الدین خان سہڑ ،ایم ایم اے کے سید نئیر عباس بخاری ،پیپلز پارٹی کے ملک ریاض حسین اور پی ایم ایل این کے ملک عبدالشکور کے درمیان مقابلہ ہے جن سے ملک ریاض حسین اور نئیر عباس بخاری کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہوگا اور ملک ریاض حسین جیتنے کی پوزیشن میں ہیں۔

پی پی 283حلقہ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے مہر اعجاز اچلانہ جو کہ صوبائی وزیر بھی رہ چکے ہیں انکا پیپلز پارٹی کے امیدوار سید فضل حسین شاہ گیلانی اور پی ٹی آئی کے سجاد حسین تنگوانی کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے لیکن عوامی سروے اور رائے کے مطابق فضل حسین شاہ گیلانی کی پوزیشن ٹھیک ہے اور چند روز میں ان کا گراف کافی اوپر آیا ہے اور وہ جیتنے کی پوزیشن میں ہیں ۔

پی پی 284میں آزاد امیدوار رفاقت گیلانی، محترمہ سعیدہ بیگم، پی ٹی آئی کے ملک ہاشم سہوا آزاد ،ملک سعید میرانی آزاد اور یا سر سمرا پیپلز پارٹی کے درمیان مقابلہ ہے جن میں سے سعید میرانی آزاد امیدوار اور پیپلز پارٹی کے امیدوار یاسر سمرا فیورٹ ہیں ۔ پی پی 285میں سابق لیگی ایم پی اے قیصر خان مگسی پاکستان تحریک انصاف، وسیم سہرا پیپلز پارٹی، ریاض گروا پی ایم ایل این کے درمیان مقابلہ ہے۔ج ن میں سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار قیصر خان مگسی فیورٹ ہیں جوآسانی سے سیٹ حاصل کرلیں گے۔

ملتان میں شائع ہونے والی مزید خبریں