صدر آزاد کشمیر کا مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے بارے میںتازہ رپورٹ کا خیر مقدم ، وقت آ گیا ہے کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کے حوالے سے بین الاقوامی تحقیقات کرائے،سردار مسعود خان

منگل 21 مئی 2019 16:50

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2019ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی دو اہم تنظیموں کی طرف سے ٹارچر پر ایک اہم اور جامع رپورٹ جاری کرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میںپہلی بار یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فوج کے ہاتھوں ٹارچر کا شکار ہونے والوں میں سے 70 فیصد عام شہری ہوتے ہیں جبکہ ٹارچر متاثر ین میں سے گیارہ فیصد کی موت واقع ہوئی ہے ۔

صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اس رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ٹارچر کو ایک منظم اور مربوط پالیسی کے طور پر استعمال کرتی ہے اور ریاست کے تمام ادارے مقننہ ، ایگزیکٹو ، عدلیہ اور قابض افواج اس پالیسی کا حصہ ہیں۔

(جاری ہے)

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے بارے میں اس تازہ ترین رپورٹ کے بعد یہ نا گزیر ہو چکا ہے کہ اقوام متحدہ ایک بین الاقوامی کمیشن آف انکوائری تشکیل دے جو ٹارچر سمیت دیگر سنگین الزامات کی غیر جانبدارانہ انکوائری کرے ۔

صدر آزاد کشمیر نے پانچ سوزیادہ صفحات پر مشتمل اس رپورٹ کو تیار کرنے پر ’’ دی ایسوسی ایشن آف پیرنٹس آف ڈ س اپیرڈ پرسنز ‘‘ اور جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد بھارت ایک بار پھر دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ رپورٹ میں مقبوضہ وادی میں 1990 سے جاری تحریک کے بعد سے اب تک ٹارچر کے واقعات کو نہایت محنت ، تند ہی سے جمع کیا گیا اور ان پر ریسرچ کرنے کے بعد رپورٹ کا حصہ بنایا گیا ہے ۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ رپور ٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ بھارت کی قابض فوج کو جو قانونی اور سیاسی حقوق حاصل ہیں اُن کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا کوئی مقدمہ فوج کے خلاف دائر نہ ہو سکا ۔ اُنہوںنے کہا کہ رپورٹ میں ٹارچر کے جن طریقوں کا ذکر کیا گیا اُن میں گرفتار شدگان کے کپڑے پھاڑ کر انہیں ننگا کرنا ، لاٹھیوں ، لوہے کے ڈنڈوں اور چمڑے کے بیلٹوں سے مارنا ، جسم پرر ولر یا استری کا ستعمال کرنا ، گرفتار شدگان کا سر پانی میں ڈبونا ، بجلی کا کرنٹ دینا ، چھت سے اُلٹا لٹکانا ، گرم اوزار سے جسم جلانا ، نیند سے محروم رکھنا اور جنسی تشدد شامل ہیں ۔

اس مشترکہ رپورٹ میں تشددد اور ایذ اء رسانی کے سینکڑوں واقعات کو قلم بند کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کشمیر میں پیش آنے والے واقعات کی بین الاقوامی سطح پر تحقیقات کرائی جائے ۔

مظفر آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں