بے نظیر بھٹو نے جرنیل صاحب کو کہا ہمارے 25 سال کے کیس ختم کردیں

بادشاہوں کی طرح ایک ڈکٹیٹر نے ان کے 9 ہزار کیس معاف کر دیے، آج عمران خان پارلیمنٹ کا سب سے مضبوط لیڈر ہے، پارلیمنٹ قرارداد کے ذریعے عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے کیس واپس لے، محمود خان اچکزئی کا مطالبہ

muhammad ali محمد علی ہفتہ 13 اپریل 2024 23:53

بے نظیر بھٹو نے جرنیل صاحب کو کہا ہمارے 25 سال کے کیس ختم کردیں
پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اپریل2024ء) محمود خان اچکزئی نے مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ قرارداد کے ذریعے عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے کیس واپس لے۔ تفصیلات کے مطابق پشتونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے صوبہ بلوچستان کے علاقہ پشین میں اپوزیشن اتحاد ’تحریک تحفظ آئین‘ کے زیر اہتمام پہلے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک جرنیل نے لندن میں سیاسی پارٹیوں کے اکٹھ کو سبوتاژ کرنے کیلئے ہماری ایک پارٹی پیپلز پارٹی کوآفر کیا کہ آپ اس اکٹھ میں شامل نہ ہوں، جو آپ چاہیں گے وہ ہم آپ کو دیں گے۔

محمود خان اچکزئی نے کہا کہ بدقسمتی سے بے نظیر کے گرد بھی ایسے لوگ موجود تھے جنہوں نے انہیں مجبور کیا، بے نظیر سیاستدان تھیں انہوں نے جرنیل صاحب کو کہا ہمارے 25 سال کے کیس ختم کردیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بادشاہوں کی طرح ایک ڈکٹیٹر نے ان کے 25 سال کے تمام کیس واپس لے لیے۔محمود خان اچکزئی نے کہاکہ کل عمران خان جو بھی تھا آج وہ پارلیمنٹ کا سب سے مضبوط پارٹی کا لیڈر ہے۔

پارلیمنٹ قرارداد کے ذریعے عمران خان اور ان کے ساتھیوں کے کیس واپس لے۔ جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی سے پاکستان کی ترقی ہے لیکن حکومت بلوچستان نے پشین کے راستے میں جگہ جگہ ناکے لگائے ہوئے ہیں جہاں سے کارکنوں اور پارٹی کے جھنڈوں کو نہیں چھوڑا جارہا۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی ویڈیو سے سب عیاں ہو جائے گا، ملک کے عوام ہمیشہ تحریک کو کامیاب بنانے کے لیے پیش پیش رہے، اپوزیشن اتحاد پورے ملک میں جلسے کرے گا، ہر طبقے کے پاس جائیں گے، آئین کی پاسداری ہوئی تو عمران خان اور دیگر قائدین جیلوں سے باہر آسکیں گے۔ بتایا جارہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد کے صوبہ بلوچستان کے علاقہ پشین میں جلسے کے پیش نظر انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کی ہوئی ہے، پشین میں انتظامیہ کی جانب سے شہر میں پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے، جلسہ گاہ کے اندراور باہر سیکیورٹی کی بھاری نفری تعینات ہے، ضلعی انتظامیہ کے اس اقدام سے جلسہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

عمر ایوب نے کہا کہ اگر فارم 45 کی حکومت بنتی تو مرکز میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بنتی، یہ لوگ فارم 47 کی بیساکھیوں پر کھڑے ہیں، عوام کا سمندرآپ کو بہا کر لے جائے گا،آپ عوام کے سامنے نہیں کھڑے ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئین اور قانون کے تحفظ کے لئے نکلے ہیں، بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ خیال رہے کہ اپوزیشن اتحاد نے ’تحریک تحفظ آئین‘ کے نام سے ایک اتحاد قائم کیا ہے، تحریک تحفظ آئین کا صدر محمود اچکزئی کو نامزد کیا گیا ہے، اس حوالے سے 6 جماعتوں کے اپوزیشن اتحاد کا کوئٹہ میں اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں عمر ایوب، اخترمینگل، محمود اچکزئی، لیاقت بلوچ اور دیگر شریک ہوئے۔

اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ ہمارا اتحاد بننے جارہا ہے آج دوسری میٹنگ تھی، فارم 47 کی بنی حکومت کو رد کرتے ہیں جہاں قانون کی پاسداری نہ ہووہاں خوشحالی نہیں ہوتی، تحریک کا نام تحریک تحفظ آئین رکھا گیا ہے، ہم ایک ملک میں دو قوانین کا نظام ختم کرنا چاہتے ہیں، اپوزیشن کی تحریک کا صدر محمود خان اچکزئی کو نامزد کررہے ہیں، تحریک تحفظ آئین کی رابطہ کمیٹی بھی تشکیل دے رہے ہیں، اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ تمام جلسے ایکشن پلان کے تحت ہوں گے، بلوچستان میں کل دو جلسے کرنے جارہے ہیں۔

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ شوریٰ اجلاس کے بعد حتمی مئوقف سامنے رکھیں گے، اس اجلاس کے اعلامیہ سے ہمارا اتفاق ہے، عوام کو دیوار سے لگا دیا اور مینڈیٹ تسلیم نہیں کیا جارہا۔

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں