c رہنما جے یو آئی( ف) مولانا صاحبزادہ کمال الدین

}اپنے بچوں کو پولیو مرض سے نجات دلانے میں کرادار ادا کرنا چاہیے

بدھ 20 مارچ 2019 19:50

]پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2019ء) جمعیت علما اسلام کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی مولانا صاحبزادہ کمال الدین نے کہا ہے کہ ہمیں بحیثیت قوم پولیو جیسی موذی مرض کے خاتمے میں اپنا کردار آدا کرتے ھوئے اپنے بچوں کو اس خطرناک مرض سے نجات دلانی ھوگی۔ اگر ھم نے اس سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو ھماری آئندہ نسلوں کو اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔

وہ مقامی ریسٹ ہائوس میں انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں پشین کے مختلف سیاسی، قبائیلی رہنماوں اور مقامی معتبرین کے سمینار سے خطاب کررہے تھے۔ سیمینار سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنما سابق رکن صوبائی اسمبلی آغا سید لیاقت علی، سابق ڈسٹرکٹ چیئرمین مین محمد عیسیٰ روشان، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید عبدالصمد طور آغا، صوبائی کمیونیکیشن آفیسر جہانگیر خان بازئی، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پشین ڈاکٹر احمد زمان جمالی، سی بی وی منیجر حاجی عمران خان کاکڑ، عزیزاللہ کاکڑ، اصغر خان، بخت جمال، جمیعت علما اسلام کے پشین سٹی آمیر مولانا احسان اللہ نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

سیمینار میں بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما اور پشین بار ایسوسی ایشن کے صدر نورخان ترین ایڈوکیٹ، السادات قبیلے کے سربراہ سید عبدالبشیر شاہ، پاکستان تحریک انصاف کے ضلعی صدر شاہنواز کھرل، جنرل سیکرٹری حاجی محمد کاکڑ، پاکستان مسلم لیگ نواز کے ضلعی صدر سعداللہ خان ترین، دولت خان ترین، قبائیلی رہنما حاجی حیات اللہ عرف ممن ترین، سابق ڈسٹرکٹ چیئرمین زکوات آمین الدین بازئی، ڈسٹرکٹ کونسل کے ممبران عصمت اللہ باچا، حاجی اکبر خان ترین، کلیم اللہ کاکڑ، شمس اللہ اچکزئی، حاجی سیف اللہ کاکڑ سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں قبائیلی معتبرین اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔

مقررین نے عوام کے منتخب نمائندوں، سیاسی رہنماوں، قبائیلی عمائیدین اور مذہبی رہنماوں پر زوردیا ہے کہ وہ پولیو جیسی خطرناک اور متعدی بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے میدان میں آکر آپنی آئندہ نسلوں کو اس موذی مرض سے نجات دلائیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا کہ ہم اس اہم مسئلہ کو اپنے سیاسی جماعتوں اور قبائیلی جرگوں میں اپنے ایجنڈا کا حصہ بنائیں تاکہ اس اہم مرض سے نجات حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور قبائیلی عمائدین کا ہمارے معاشرے میں مسلمہ کردار ہے، جو معاشرے کی بہترین رہنمائی کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔ معاشرے کیلئے ایک روشن چراغ کی مانند ہے، جن کی کوششوں سے معاشرے کو صحیح سمت رہنمائی مل سکتی ہے، صحت جیسے بنیادی مسلہ میں سیاسی اور مذہبی رہنماوں کا انتہائی اہم کردار ہے، انہوں نے کہا کہ پشین سمیت افغانستان کے ساتھ متصل اضلاع میں پولیو کی بیماری کے خطرناک وائرس کے باعث ھمارے بچوں کی زندگیاں داو پر لگی ھوئی ہے، طویل بارڈر اور دونوں ممالک سے لوگوں کی آمدورفت بھی اس خطرناک وائرس کے پھیلاو کا اہم وجہ ہے، انہوں نے کہا کہ کہ تیس سال قبل دنیا میں ساڑہے تین لاکھ بچے پولیو سے متاثر تھے، جس پر دنیا بھر میں اس متعدی مرض کے خلاف وسیع پیمانے پر مہم کا آغاز کرکے ھر سطح پر اس بیماری کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے اقدامات کا آغاز کیا گیا، انہی اقدامات کی بدولت اب دنیا میں گذشتہ سال صرف 31 کیسیز رہ گئے، جو بھی صرف پاکستان اور افغانستان میں پائے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہا کہ تمام دنیا سے اس مرض کا خاتمہ ھوچکا ہے صرف پاکستان اور افغانستان میں تاحال پولیو کے جراثیم موجود ہیں، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں ہمیں پولیوزدہ ملک تصور کیا جاتاہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیو جیسے خطرناک بیماری سے نمٹنے کیلئے موثر اقدامات کرنا ھوں گے، اس مہلک اور خطرناک مرض سے نجات کیلئے سیاسی اور مذہبی جماعتوں سمیت علما کرام اور معاشرے کے ھر باشعور فرد کو آپنا کردار ادا کرتے ہوئے ذمہ داری نبھانی ھوگی۔انہوں نے کہا کہا کہ ہمیں معاشرے میں ہر قسم کی بیماریوں سے نجات کیلئے لوگوں میں شعور اور آگاہی پیدا کرنی چاہیے بالخصوص عوام کے منتخب رہنماوں اور علما کرام اس متعدی مرض سے نجات کیلئے اپنا فعال اور موثر رول ادا کرسکتے ہیں۔

پشین میں شائع ہونے والی مزید خبریں