16 دسمبر تک پولیو مہم جاری رہے گی،ڈی سی کوئٹہ

چار لاکھ بیس ہزار، بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائینگے، والدین پولیو کے قطرے بچوں کو پلائیں،طاہر ظفر عباسی

پیر 10 دسمبر 2018 19:07

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2018ء) ڈی سی کوئٹہ طاہر ظفر عباسی نے پولیو مہم کے حوالے سے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ 10 سے 16 دسمبر تک پولیو مہم جاری رہے گی، چار لاکھ بیس ہزار، بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائینگے، والدین سے گزارش ہے کہ پولیو کے قطرے بچوں کو پلائیں، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ طاہر ظفر عباسی نے کہا کہ پولیو مہم کے دوران ٹیمیں گھر گھر جارہی ہے، یہ ہمارا قومی فریضہ ہے کہ ہم اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلاکر ان کا مستقبل محفوظ بنائیں، انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس اب صرف افغانستان اور پاکستان میں موجود ہے، بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کیلئے تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کا کردار انتہائی اہم ہے جو اس موذی مرض کے خاتمے کیلئے مدد گار ثابت ہوگا، ڈی سی کوئٹہ طاہر ظفر عباسی نے کہا کہ ماضی میں ہزار گنجی کے علاقے میں سیکیورٹی کا ایک مسئلہ تھا مگر اب اس علاقے کو کنٹرول کرلیا گیا ہے جبکہ ماضی کی نسبت اب سیکیورٹی صورتحال میں کافی بہتری آئی ہے، انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کے دوران ایف سی، پولیس، آر آر ایف اور بلوچستان کانسٹیبلری کے جوان سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں، پولیو مہم کے دوران سیکیورٹی کے حوالے سے جہاں بھی مسئلہ ہوگا اسے فوری حل کیا جائے گا ہماری پہلی کوشش یہی ہے کہ پولیو ٹیم محفوظ رہے اور کوئی بھی گھر پولیو مہم کے دوران رہ نہ جائے، اگر غلطی سے کوئی گھر پولیو مہم کے دوران رہ جاتا ہے تو وہ ہمارے دیئے گئے ہیلپ نمبرز سے رابطہ کرکے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ طاہر ظفر عباسی نے کہا کہ کوئٹہ میں پولیو وائرس اب موجود نہیں کیونکہ حال ہی میں جو ٹیسٹ کے نتائج آئے ہیں وہ انتہائی مثبت ہیں جس سے واضح ہوجاتا ہے کہ پولیو وائرس کے جراثیم موجود نہیں، انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا جبکہ بلوچستان کے ضلع دکی، پنجاب، سندھ، کے پی اور گلگت بلتستان سے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں کوئٹہ میں کیسز کا رپورٹ نہ ہونے کی وجہ پولیو مہم کا تسلسل کے ساتھ چلنا ہے اور عوام مہم کے دوران بچوں کو پولیو کے قطرے پلارہے ہیں، افغانستان سے طویل سرحد ہے اس حوالے سے بھی ہم نے بہترین منصوبہ بندی کر رکھی ہے طویل سرحدی علاقہ ہے مگر ہماری جانب سے تمام تر کوششیں جاری ہیں کہ لولیو کے وائرس سے ہم اپنے بچوں کو محفوظ رکھیں۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں