ٌبیوٹمز یونیورسٹی کے اساتذہ، طلباء وطالبات اور ملازمین کے مسائل حل کئے جائیں، لطیف خان کاکڑ

۱حکومت صوبے کے تمام یونیورسٹیوں اور کیمپسز کے بنیادی مسائل حل کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں

منگل 16 اپریل 2024 22:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زونل آرگنائزر لطیف خان کاکڑ اور زونل ڈپٹی آرگنائزرز نے ایک مشترکہ بیان میں بیوٹمز یونیورسٹی کوئٹہ کے اساتذہ، طلباء وطالبات اور ملازمین کو درپیش مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشتونخوا ایس او بیوٹمز یونیورسٹی کے عہدیداروں نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں یونیورسٹی کو درپیش مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے اُن کے حل کا مطالبہ کر چکے ہیں لہذا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبے کے تمام یونیورسٹیوں اور کیمپسز کے بنیادی مسائل حل کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں اور اسی طرح بیوٹمز یونیورسٹی کوئٹہ کے اساتذہ، طلباء وطالبات اور ملازمین کو درپیش مشکلات حل کرنے کیلئے عملی اقدامات کریں۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیاہے کہ 18 ویں ترمیم کے بعد یونیورسٹیاں صوبائی حکومت کے دائرہ اختیار میں آچکی ہے لہذا صوبائی حکومت کا اولین فرض ہے کہ وہ ان تمام یونیورسٹیوں کیلئے نمائندہ با اختیار کمیٹی تشکیل دے کر اُن کے حقیقی مسائل کے حل کیلئے ضرورت کے مطابق فنڈ کا اجراء کریں اور اس دو قومی صوبے میں اعلیٰ تعلیم کے تعلیمی اداروں کو ناکام بنانے کی سازش کا روک تھام کریں کیونکہ صوبے کے تمام یونیورسٹیوں میں مکمل غریب عوام کے بچے اور بچیاں تعلیم حاصل کررہے ہیں اور صوبائی حکومت کی اولین ترجیح تعلیم کو دیتے ہوئے سب سے پہلے یونیورسٹیوں کیلئے اُن کے ضرورت کے مطابق فنڈز دینے کا بندوبست کریں اور ایم پی اے فنڈز کے نام پر اربوں روپے کی بندربانٹ اور کرپشن کے واضح اور اشکارا نظام کو ختم کرکے حقیقی ترجیحات کا تعین کرتے ہوئے تعلیم کے شعبے کیلئے سب سے زیادہ فنڈ مختص کیا جائے اور صوبے کے تمام یونیورسٹیوں میں فیسوں کے رقم میں کمی اور سکالرشپس رقم میں اضافہ کرتے ہوئے اعلیٰ تعلیم کے حصول اور اُ س کے ساتھ ٹیکنکل تعلیم عام کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے اور اس دوقومی صوبے کے غریب عوام کی مکمل اکثریت کے بچوں اور بچیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنیکے مواقع دیتے ہوئے بلخصوص سرکاری یونیورسٹیوں، کالجوں اور سکولوں کے ضروریات کے مطابق فنڈز میں سب سے زیادہ اضافہ کریں ۔

متعلقہ عنوان :

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں