یونیورسل ہیلتھ کیئر اور ایس ڈی جیز کے اہداف کا بھی مرکز ہے محکمہ صحت بلوچستان پالیسی کو بہتر بنا رہا ہے اور احتیاطی ، پروموشنل ، بحالی اور تبدیلی سوچ کے ماڈل پر ترجیح بنیاد توجہ مرکوز کی جائے گی ، سیکرٹری صحٹ بلوچستان عبداللہ خان

پیر 29 اپریل 2024 23:10

ًکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اپریل2024ء) بلوچستان کی بکھری ہوئی آبادی اور کمیونٹیز میں ذہنی صحت کی دیکھ بھال خدمات کو بہتر بنانے کے لیے آئی او این ، امیگریشن اینڈ ریفیفو جیز کینڈا اور ڈبلیو ایچ کی معاونت سے دو روزہ سیمینار کا انعقاد ہوا سیمینار کے مہمان خصوصی سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان مہمان خصوصی تھے اس موقع پر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر بلوچستان انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری اینڈ بیہیورل سائنسز کوئٹہ ڈاکٹر حضرت علی خان ، پروفیسر ڈاکٹر غلام رسول ، ڈائریکٹر ایڈمن بلوچستان ہیلتھ کارڈ ڈاکٹر احمد ولی اور بین الاقوامی اداروں کے ماہرین موجود نے شرکت کی سیکرٹری صحت نے سیمینار کے شرکا۶ سے خطاب کرتے ہوے کہا کہ معاشرتی تناو کی وجہ سے دماغی امراض کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے درحقیقت، دماغی بیماری، خاص طور پر ڈپریشن کی علامات پر توجہ مرکوز کرنے والی عوامی بیداری کی مہم کا آغاز ناگزیر ہوگیا ہیببلوچستان میں دماغی صحت کا المیہ دو گنا ہے دماغی صحت کی کوئی قومی پالیسی نہیں ہے اور جب کہ کچھ صوبوں میں دماغی صحت سے متعلق قانون سازی ہے، اس پر بمشکل عمل ہو رہا ہے اعداد و شمار کے مطابق بلوچستان میں عوام کی کثیر تعداد کسی نہ کسی قسم کی ذہنی بیماری میں مبتلا ہیں، ہم صحت کی دیکھ بھال کے لیے بائیو میڈیکل ماڈل پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں ہم صحت کی دیکھ بھال کے احتیاطی ، روک تھام اور تبدیلی سوچ کے ماڈلز پر توجہ نہیں دے رہے ہیں جو کہ یونیورسل ہیلتھ کیئر اور ایس ڈی جیز کے اہداف کا بھی مرکز ہے محکمہ صحت بلوچستان پالیسی کو بہتر بنا رہا ہے اور احتیاطی ، پروموشنل ، بحالی اور تبدیلی سوچ کے ماڈل پر ترجیح بنیاد توجہ مرکوز کی جائے گی بلوچستان کے مختلف اضلاع میں سیلابی صورتحال ، بے روزگاری اور مہنگائی کے مسائل نے معاشی اور نفسیاتی اثرات کے باعث بہت سے لوگوں کی ذہنی صحت پر گہرے منفی اثرات مرتب کیے ہیں سیلاب کے بعد کے اثرات ، معاشی سرگرمیوں میں سست روی اور تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے یہ عوامل لوگوں کی ذہنی صحت پر بڑا اثر ڈال رہے ہیں بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے بعد سے دماغی امراض کی وجہ سے پیدا ہونے والے غیر معمولی حالات کے درمیان، اس تنہائی کو مزید گہرا کر دیا گیا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بہت سے لوگوں کو آمدنی میں کمی کا سامنا کرنا پڑا جس سے ناصرف ان کی دماغی صحت متاثر ہوئی بلکہ اس کے اثرات سے ان کے خاندان بھی بری طرح سے متاثر ہوے بلوچستان میں ذہنی صحت کے لیے ہمیں ایک جامع اور عملی نقطہ نظر کی ضرورت ہے جو وسیع آبادی کو ذہنی صحت کی دیکھ بھال فراہم کریں۔

(جاری ہے)

ملک میں ذہنی صحت کے بارے میں غیر متزلزل گفتگو ہونی چاہیے تاکہ اس کے گرد موجود توہمات اور غلط فہمیوں کو دور کیا جا سکے۔

کوئٹہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں