جنوبی وزیرستان ، محسود قبائل کے پہاڑمعدنیات اور دیگر قدرتی خزانوں سے بھرے پڑے ہیں،ملک عرفان الدین برکی

معدنیات سے بھرے یہ پہاڑ ہماری بے حسی پر ہنستے ہیں، اور ہماری غربت و بے روزگاری کا مزاق اڑا رہے ہیں، جنوبی وزیرستان کے قبائلی عمائدین کی پاکستان ہائوس میں میڈیا بریفنگ

جمعرات 18 اپریل 2019 23:46

جنوبی وزیرستان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اپریل2019ء) جنوبی وزیرستان کے قبائلی عمائدین نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی24اپریل کو متوقع دورہ جنوبی وزیرستان کے موقع پر وزیراعظم پاکستان عمران خان سے مطالبہ کیا ہے کہ جنوبی وزیرستان کے محسود قبائل کے پہاڑمعدنیات اور دیگر قدرتی خزانوں سے بھرے پڑے ہیں۔معدنیات سے بھرے یہ پہاڑ ہماری بے حسی پر ہنستے ہیں۔

اور ہماری غربت و بے روزگاری کا مزاق اڑا رہے ہیں۔ پاکستان ہاؤس میںمیڈیا کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے ملک عرفان الدین برکی، ملک رفیع خان،ملک عبدالقدیر خان اور دیگر عمائدین کا کہناتھا کہ جنوبی وزیرستان کے قبائلیوں کے پاس اتنے وسائل نہیں ہیں کہ ان معدنیات کو پہاڑوں سے نکالے جائیں ۔مگر حکومت کے لئے کوئی مشکل کام بھی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان دور ہ جنوبی وزیرستان کے موقع پر محسود قبائل کے پہاڑوں میں چھپے خزانوں کو نکالنے کے لئے ہنگامی بنیادپر اقدامات کرانے کا اعلان کریں۔

اور معدنیات اور دیگر قدرتی وسائل کو نکالنے کے لئے لیز مقامی لوگوں کو دیا جائے۔اور مقامی لوگوں اوربے روزگار نوجواں کی نگرانی وزمہ داری میں کام شروع کیا جائے۔تاکہ ان قدرتی وسائل سے مقامی لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ملے اور علاقے سے غربت کاخاتمہ کیا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ معدنیات اور دیگر قدرتی وسائل کو نکالنے کے لئے جتنی جلدی اقدامات شروع کئے جائیں گے ۔

وہ بہتر ہوگا ۔اور اس سے علاقے میں خوشحالی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان کے محسود قبائل کے پہاڑ معدنیات اور دیگر قدرتی وسائل سے بھرے پڑے ہیں۔ان کو نکالنے کا کام شروع ہوتے ہی ملک و بیرون ملک سے لو گ نوکریوں کے لئے جنوبی وزیرستان آئیں گے۔قبائلی عمائدین نے اومید ظاہر کی کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان دورہ جنوبی وزیرستان کے موقع پر معدنیات اور دیگر وسائل کو نکالنے کے لئے ہنگامی بنیاد پر کام شروع کرنے کا اعلان کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ معدنیات کے دفاتر پشاور کی بجائے جنوبی وزیرستان میں کھولے جائیں اور مقامی لوگوں کو بھرتی کئے جائیں تاکہ علاقے میں معدنیات ڈھونڈنے اور نکالنے کے علاوہ اس کی نگراکی بہتر طریقے سے کی جاسکے۔اور اس میں مقامی نوجوانوں کو نوکریاں دیکر علاقے سے بے روزگاری اور غربت کا جلد از جلد خاتمہ کیا جاسکے ۔انھوں نے کہا کہ حکومت کے نئے اضلاع کے لئے دس سالہ ترقیاتی پروگرام اہم اقدام ہے مگر اس پروگرام کی شفافیت کی نگرانی بہت ضروری ہے تاکہ فنڈز عوام کی بہتری پر خرچ ہوں اور اس سے زیادہ سے زیادہ عوام مستفید ہوں ۔

جنوبی وزیرستان‎ میں شائع ہونے والی مزید خبریں