ٹانک کے ڈیڑھ سو سالہ تاریخی گورنمنٹ ہائی سکول نمبر ۱ حکومت کے توجہ کامنتظر

تاحال ہائیر سکینڈری سکول کادرجہ پانے میں ناکام، پورے سٹی ٹانک میں بوائیز کیلئے ہائیر سکینڈری سکول کی عدم موجودگی سے طلباء کو شدید مشکلات کاسامنا ، والدین کا حکومت سے سکول اپ گریڈ کرنے کاپرزور مطالبہ

منگل 18 ستمبر 2018 19:06

ٹانک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2018ء) ٹانک کے ڈیڑھ سو سالہ تاریخی گورنمنٹ ہائی سکول نمبر ۱ حکومت کے توجہ کامنتظرتاحال ہائیر سکینڈری سکول کادرجہ پانے میں ناکام پورے سٹی ٹانک میں بوائیز کیلئے ہائیر سکینڈری سکول کی عدم موجودگی سے طلباء کو شدید مشکلات کاسامنا ہے پیرنٹس کا حکومت سے سکول اپگریڈ کرنے کاپرزور مطالبہ تفصیلات کے مطابق ٹانک سٹی میں قیام پاکستان سے قبل 1886؁ء میںقائم ہونے والا گورنمنٹ شہیدشیرنواز سینٹینل ماڈل ہائی سکول نمبر۱محکمہ تعلیم کے صوبائی حکام کی عدم توجہ کے باعث طلباء کے والدین کیلئے ایک المیہ بن چکاہے مختلف کلاسیسزمیں زیرتعلیم بچوں کے والدین جمیل الرحمان ،شہزاد احمد،گلستان خان ،رفیق احمد اور دیگر نے مڈیاء کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے چند سالوں سے سکول کوایک محنتی ایماندار پرنسپل حاجی محمد سلیم قریشی ملاء ہے جنکے محنت کی وجہ سے سکول کو تعلیمی میدان میں صوبہ بھر نمایاں حیثیت حاصل ہوچکی بچوں کاداخلہ کراتے وقت انتہائی سخت تحریری ٹیسٹوں کے مرحلہ سے گذارکر بمشکل داخلے تومل گئے لیکن سکول ہذامیں میٹرک تک کلاسیں ہونے کی وجہ سے اب ہمارے بچوںکو میٹرک پاس کرنے کے بعد مجبوراًسکول چھوڑناپڑیگاطلباء کے مذکورہ والدین کاکہناہے کہ ٹانک سٹی کے شہریوں کیلئے یہ ایک المیہ سے کم نہیں ہے کہ پورے سٹی ٹانک میں بوائیز کیلئے سرکاری ہائیر سکینڈری سکول موجود نہیں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے سربراہان نے گلی گلی دکانیں کھول رکھی ہے انکی نظریں بچوں کو تعلیم دینے کے بجائے پیرنٹس کی جیبوں پر رہتی ہے انہوں پی ٹی آئی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جس طرح تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ٹانک کے بچوں پر رحم کرکے ہائی سکول نمبر ۱ٹانک کو ہائیرسکینڈری کادرجہ دیں تاکہ ہمارے بچوں کامستقبل محفوظ ہوسکے

متعلقہ عنوان :

ٹانک میں شائع ہونے والی مزید خبریں